Inquilab Logo

کرائوڈ ٹینگل کو بند کرنے کے فیصلے کے خلاف میٹا کو ۱۰۰؍ تنظیموں کا مکتوب

Updated: March 28, 2024, 5:11 PM IST | New Delhi

میٹا کے ذریعے کرائوڈ ٹینگل کو بند کرنے کے فیصلے کے خلاف ۱۰۰؍ تنظیموں نے مکتوب کے ذریعے میٹا سے اسے جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کی ضرورت پر زور دیتے ہوئےبتایا کہ امسال جب دنیا کی آدھی آبادی انتخابات میں شامل ہونے جا رہی ہے کرائوڈ ٹینگل کس طرح محققین اور صحافیوں کیلئے فیس بک اور انسٹا گرام پر پوسٹ ہونے والی تحریروں پر نظر رکھنے میں مدد گار ثابت ہو تا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اس سال دنیا کی نصف سے زائد آبادی ووٹنگ میں حصہ لے گی۔ ایسے میں میٹا کے انتخابی ماہرین کو متبادل مدد فراہم کئے بغیر اپنے انتخابی شفافیت کے آلے ’’کراؤڈ ٹینگل‘‘ کو بندکرنے کے فیصلے کو تقریباً ۱۰۰؍ تنظیموں، صحافیوں اور محققین نے کمپنی کو لکھے گئے ایک مکتوب میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ میٹا نے اعلان کیا کہ وہ ۱۴؍مارچ کوکرائوڈ ٹینگل بند کر دے گا۔ یہ آلہ دنیا بھر میں انتخابات کی شفافیت کی نگرانی کیلئے دسیوں ہزار صحافیوں، نگراں کار اور انتخابی مبصرین کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے۔ میٹا، امریکہ، برازیل اور آسٹریلیا میں انتخابات سے پہلے اور ہندوستان، جنوبی افریقہ اور میکسیکو میں انتخابات سے قبل اور انتخابات کے بعد دونوں کی نگرانی کو خطرے میں ڈالنے کے بعدکراؤڈ ٹینگل، ۱۴؍اگست کو کسی مؤثر متبادل کے بغیر بند کردے گا۔

یہ بھی پڑھئے: فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہے: وزیر خارجہ ایس جے شنکر

 مکتوب میں کہا گیا ہے کہ میٹاکے فیصلے سے انتخابی شفافیت کے ماہرین سمیت بیرونی دنیا کو مؤثر طریقے سے یہ دیکھنے سے بازرکھا جائے گا کہ سب سے بڑے انتخابی سال کے دوران فیس بک اورانسٹا گرام پر کیا ہو رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ غلط سیاسی معلومات کی شناخت اور اسے روکنے، تشدد پر اکسانا، آن لائن ہراسانی، خواتین اور اقلیتوں کو ہراساں کرنے کیلئے تقریباً تمام بیرونی کوششیں خاموش کردی جائیں گی۔ یہ انتخابات کی شفافیت کے تحفظ کی ہماری کوششوں کیلئے براہ راست خطرہ ہے۔ 
۹۰؍ سے زائد تنظیموں، صحافیوں اور محققین نے خط میٹا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کر اؤڈ ٹینگل کو جنوری ۲۰۲۵ءتک جاری رکھے اور براہ راست یا ایک فوری درخواست کے عمل کے ذریعے اور تیزی سے تمام مواد موجودہ کراؤڈ ٹینگل تنظیموں کو جو مواد کی لائبریری کے انتخابی شفافیت پر مرکوز ہیں، بشمول سول سوسائٹی کی تنظیمیں محققین اور کوالیفائنگ نیوز آؤٹ لیٹ کے مہیا کرائے۔ 
خط میں میٹا پر زور دیا گیا کہ وہ عالمی کراؤڈ ٹینگل صارفین کے ساتھ باقاعدہ مشاورت کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مواد کی لائبریری ان کی ضروریات کو پورا کرتی رہے۔ اس میں آلہ کے فرسودہ ہونے سے پہلے کراؤڈ ٹینگل کی مکمل فعالیت کو برقرار رکھنا بھی شامل ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مواد کی لائبریری اور کراؤڈ ٹینگل دونوں کو انتخاب سے متعلق کسی بھی عنوان کے بارے میں جلد سے جلدڈیٹا شامل کرنا چاہئے جو میٹا کے ذریعہ عوامی مواد سے منسلک ہے۔ خاص طور پر حقائق کی جانچ اور رائے دہندگان کی مداخلت۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ میں ۲۱۲؍ اسکولوں کو براہ راست نشانہ بنایا ہے: رپورٹ

کراؤڈ ٹینگل نے حالیہ وقت کے پلیٹ فارم کی شفافیت کی بہترین نمائندگی کی ہے۔ یہ آلہ یہ سمجھنے کیلئے ایک ضرورت بن گیا ہے کہ کس طرح فیس بک پر غلط معلومات، نفرت انگیز تقریر، اور ووٹر کو دبانا، شہری گفتگو اور جمہوریت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اسے انسانی حقوق کے گروپ جنگی جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، صحت عامہ کے بحرانوں اور قدرتی آفات کا مطالعہ کرنے کیلئے محققین بھی استعمال کرتے ہیں۔ اس کے ڈیش بورڈز نے لوگوں کو فیس بک اور انسٹاگرام (اور ایک موقع پر، ریڈ اٹ اور ٹویٹر، بھی ) پر عوامی مواد کے پھیلاؤ اور مشغولیت کا حقیقی وقت میں تجزیہ اور نگرانی کرنے میں مدد کی۔ 
خط میں کہا گیا ہے کہ ہم حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ میٹا مواد کی نئی لائبریری میں سرمایہ کاری کر رہا ہے لیکن کراؤڈ ٹینگل کو ترک کر رہا ہے جبکہ مواد کی لائبریری میں کراؤڈ ٹینگل کی بنیادی فعالیت کا اتنا فقدان ہے جو ڈجیٹل سروسیز ایکٹ کے مرکز میں شفافیت کے بنیادی اصول کو مجروح کرتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل

مواد کی نئی لائبریری بالآخر کراؤڈ ٹینگل پر ایک موثر متبادل یا بہتربھی ہو سکتی ہے، لیکن یہ فی الحال انتخابات کی نگرانی کیلئے ایک ٹول کے طور پر موزوں نہیں ہے۔ اس میں کراؤڈ ٹینگل کی اہم خصوصیات کا فقدان ہے جیسے انٹرفیس کیلئے خودکار بصیرت، انفرادی ٹکڑوں کو بینچ مارک کرنے کیلئے ٹولز، مواد، مضبوط تلاش کی لچک، اور خود کار طریقے سے ڈیٹا برآمد کرنے کے مزید طریقے شامل ہیں۔ 
 میٹا کا نیا ڈیٹا تک رسائی کا پروگرام جو یونیورسٹی آف مشی گن انٹر یونیورسٹی کنسورشیم فار پولیٹیکل اینڈ سوشل ریسرچ ( آئی سی پی ایس آر)کے ذریعے چلایا جاتا ہے، بنیادی طور پر کرائوڈ ٹینگل‏سے مختلف ہے: یہ بنیادی طور پر طویل المدت، علمی تحقیق پر مرکوز ہے، جو صاف کمرے کے ماحول کے ذریعے دستیاب ہے۔ اس کے برعکس، کراؤڈ ٹینگل کی بے پناہ اہمیت دنیا بھر کے دسیوں ہزار مفاد عامہ کے محققین، انتخابی انتظامیہ کے اہلکاروں اور صحافیوں کو حقیقی وقت میں، عوامی ڈیٹا فراہم کرنے میں ہے۔ مثال کے طور پر ۲۰۲۰ء میں میٹا نے تمام ۵۰؍امریکی ریاستوں میں انتخابی انتظامیہ کے اہلکاروں کو کرائوڈ ٹینگل فراہم کیا تاکہ انتخابی مداخلت یا غلط معلومات کی نگرانی میں ان کی مدد کی جا سکے۔ انہوں نے عوامی ڈیش بورڈز بھی دستیاب کرائے تاکہ یہ دیکھنا آسان ہو کہ ہر بڑا امیدوار اپنے پلیٹ فارم پر کیا پوسٹ کر رہا ہے۔ اس طرح کے وسائل الیکشن کے تحفظ میں مدد کرنے کیلئے انمول تھے اور اب ان کا ہمیشہ کیلئے غائب ہونے کا خطرہ ہے۔ 
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ تحریر کے وقت، نسبتاً کم محققین کو مواد کی نئی لائبریری تک رسائی حاصل ہے: ہزاروں سول سوسائٹی کی تنظیمیں اور صحافی جو اس وقت کراؤڈ ٹینگل کے ذریعے فیس بک اور انسٹاگرام کی نگرانی کر رہے ہیں، ان کے پاس نئے نظام تک رسائی نہیں ہے جس کی وجہ سے ان کیلئے انتخابات کے دوران اپنا اہم کام جاری رکھنا اس سے بھی زیادہ مشکل ہے۔ مزید یہ کہ سول سوسائٹی گروپس اور انتخابی شفافیت کی تنظیموں کو مارکٹنگ اور تجارتی مقاصد کیلئے تیار کئے گئے مہنگے متبادل کیلئے ادائیگی کرنا چاہئے، یہ تجویز ایک حقیقت پسندانہ تجویز نہیں ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے ۶۰۰؍ وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

کرائوڈ ٹینگل کو ترک کرنا بنیادی طور پر وسائل کی تقسیم کا مسئلہ ہے۔ مواد لائبریری کے ساتھ کراؤڈ ٹینگل کی حمایت جاری رکھنا میٹا کو ریگولیٹری عدم تعمیل کے خطرے میں نہیں ڈالے گا۔ بیان کو ختم کرتے ہوئے دستخط کنندگان نے کہا کہ ’’۲۰۲۴ءمیں تقریباً۵۰؍ممالک، دنیا کی تقریباً نصف آبادی انتخابات میں شامل ہو گی۔ ہمیں اس وقت امیدواروں اور سیاسی بیانیے کو ٹریک کرنے اور اس سے پہلے، اس دوران، لوگوں کی حفاظت کیلئے موثر ٹولز کی ضرورت ہے۔ اور انتخابات کے فوراً بعد، ایسے لمحات میں جب جھوٹی اور مبہم داستانیں جنگل کی آگ کی طرح پھیلتی ہیں، اور جب غلط معلومات اور آف لائن نفرت انگیز تقریرجسمانی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ سوال یہ نہیں ہے کہ آخر کار کون سے ڈیٹا پوائنٹس کا اشتراک کیا جاتا ہے۔ یہ اس بارے میں ہے کہ شفافیت کے ٹولز تک کس کو رسائی دی جاتی ہے اور انہیں ان کے استعمال کا اختیار کیسے دیا جاتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK