پاکستانی آرمی چیف عاصم منیر نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہندوستان سے اس کے وجود کو خطرہ ہوا تو ان کا ملک ایٹمی جنگ چھیڑنے اور آدھی دنیا کو تباہ کرنے کیلئے تیار ہے، عاصم منیر کے اس بیان پر ہندوستان نے بھی سخت جواب دیا ہے۔
EPAPER
Updated: August 11, 2025, 7:00 PM IST | Islamabad
پاکستانی آرمی چیف عاصم منیر نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہندوستان سے اس کے وجود کو خطرہ ہوا تو ان کا ملک ایٹمی جنگ چھیڑنے اور آدھی دنیا کو تباہ کرنے کیلئے تیار ہے، عاصم منیر کے اس بیان پر ہندوستان نے بھی سخت جواب دیا ہے۔
پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر نے ایک سنگین انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر کبھی ان کے ملک کو ہندوستان سے وجودی خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان ایٹمی جنگ چھیڑنے اور آدھی دنیا کو تباہ کرنے کیلئے تیار ہوگا۔ حیرت انگیز طور پر، فیلڈ مارشل نے یہ دھمکی امریکہ کے شہر ٹامپا، فلوریڈا میں ایک بلیک ٹائی ڈنر کے دوران دی۔ انہوں نے کہا:’’ہم ایک ایٹمی طاقت ہیں۔ اگر ہمیں لگا کہ ہم ختم ہو رہے ہیں تو ہم آدھی دنیا کو اپنے ساتھ ختم کر دیں گے۔ ‘‘ منیر، جو اپنی مختصر مدتِ سربراہی میں کئی بار سخت اور جارحانہ بیانات دے چکے ہیں، نے مسلسل اپنی توجہ ہندوستان پر مرکوز رکھی ہے۔ سنیچرکو انہوں نے یہ تقریر ٹامپا میں پاکستان کے قونصل جنرل، جو ایک پاکستانی نژاد امریکی ہیں، کی طرف سے دیئے گئے عشائیے میں کی۔ اس تقریب میں موبائل فون لانے کی اجازت نہیں تھی اور دی پرنٹ نے وہاں موجود کئی مہمانوں سے بات کر کے ان کے بیانات کو یکجا کیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی حملے میں الجزیرہ کے ۵؍ صحافی جاں بحق، الجزیرہ نے مذمت کی
فیلڈ مارشل نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھی ایک الگ سخت انتباہ دیا اور کہا کہ وہ ہندوستان کے دریائے سندھ پر بنائے جانے والے کسی بھی ڈیم کو تباہ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا:’’ہم انتظار کریں گے کہ ہندوستان ڈیم بنائے، اور جب وہ بن جائے گا تو پھر۱۰؍ میزائل سے فارغ کر دیں گے۔ ‘‘انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معاہدہ پاکستان کیلئے نہایت اہم ہے اور اس کی منسوخی سے۲۵؍ کروڑ پاکستانی بھوک کا شکار ہو سکتے ہیں، دی پرنٹ نے رپورٹ کیا۔ منیر نے مزید کہا:’’سندھ دریا ہندوستانیوں کی خاندانی جاگیر نہیں ہے۔ ہمارے پاس میزائلوں کی کوئی کمی نہیں۔ اللہ کا شکر ہے۔ ‘‘
ٹامپا میں، انہوں نے حالیہ چار روزہ جنگ کے حوالے سے بھی ہندوستان کو طنز کا نشانہ بنایا، جو جنگ بندی پر ختم ہوئی۔ منیر اس تنازع کو بنیان مرصوص کہتے ہیں ایک قرآنی اصطلاح جو خدا کی راہ میں لڑنے والوں کو مضبوط دیوار سے تشبیہ دیتی ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ ہندوستانیوں کو اپنے نقصانات قبول کر لینے چاہئیں ‘‘ اور مزید کہا کہ پاکستان اپنے نقصانات تب بتائے گا جب ہندوستان بھی ایسا کرے گا۔ ان کی تقاریر میں قرآنی حوالے دینا منیر کا خاص انداز ہے۔ منیر امریکہ میں اس وقت موجود تھے جب امریکی سینٹ کام کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلاکیلئے الوداعی تقریب ہو رہی تھی۔ جنوبی ایشیا امریکی فوج کے سینٹ کام کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ برسوں تک واشنگٹن کی طرف سے پاکستان پر دہشت گردی کے مراکز ہونے کا الزام لگانے کے بعد، ایک کانگریس کمیٹی میں کوریلا نے پاکستان کو ’’دہشت گردی کے خلاف دنیا میں ایک شاندار ساتھی‘‘ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ پر مکمل قبضے کے خلاف اسرائیلی شہری سراپا احتجاج
ایٹمی دھمکی دینا پاکستان کا پرانا وطیرہ ہے: ہندوستان کا عاصم منیر کو سخت جواب
ہندوستانی وزارتِ خارجہ نے پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر کی جانب سے امریکی سرزمین سے دیئے گئے حالیہ ایٹمی دھمکی آمیز بیان پر سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ ایک سرکاری بیان میں وزارتِ خارجہ نے کہا:’’ایٹمی دھمکی دینا پاکستان کا پرانا وطیرہ ہے۔ ‘‘ہندوستان نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ ایسے بیانات میں موجود غیر ذمہ داری کے بارے میں خود نتیجہ اخذ کرے۔ ‘‘وزارت نے مزیدکہا کہ منیر کے بیانات اس دیرینہ شک کو بھی مزید تقویت دیتے ہیں کہ ایک ایسے ملک میں، جہاں فوج دہشت گرد گروہوں کے ساتھ ملی بھگت میں ہو، وہاں ایٹمی کمانڈ اور کنٹرول کی سالمیت پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں بھوک اور اسرائیلی فائرنگ سے ہلاکتوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے
اتوار کو دی پرنٹ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حالیہ دورۂ امریکہ کے دوران منیر نے دھمکی دی کہ اگر پاکستان کو اپنی بقا کو خطرہ محسوس ہوا تو وہ ہندوستان پر ایٹمی حملہ کر سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوجی سربراہ کا یہ بیان پہلی بار کسی تیسرے ملک کے خلاف امریکی سرزمین سے دیا گیا۔ ہندوستان نے اپنے سرکاری بیان میں اس نکتے کو بھی اٹھایا اور کہا:’’یہ بھی افسوسناک ہے کہ یہ بیانات ایک دوستانہ تیسرے ملک کی سرزمین سے دیئے گئے۔ ‘‘وزارتِ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا:’’ ہندوستان پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ وہ ایٹمی بلیک میل کے آگے نہیں جھکے گا۔ ہم اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرتے رہیں گے۔ ‘‘