Updated: May 20, 2025, 5:19 PM IST
| Pune
مشہور ہندوستانی ماہر فلکیات جینت نارلیکر پاٹل کا پونے میں ۸۶؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔ اوہ کشش ثقل کی اپنی تھیری ’’ہائل نارلیکر‘‘ کیلئے مشہور ہیں جو انہوں نے برطانوی ماہر فلکیات سر فریڈ ہوئل کے ساتھ بنائی تھی۔ جینت پاٹل نے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس (ٹس) میں بھی خدمات انجام دی تھیں۔
جینت پاٹل نارلیکر۔ تصویر: ایکس
ہندوستانی ماہر فلکیات جینت نارلیکر پونے میں ۸۶؍سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ انٹر یونیورسٹی سینٹر فار ایسٹرونومی اینڈ ایسٹروفزکس نے ان کے انتقال کی خبر دی ہے۔ دی ہندو نے رپورٹ کیا ہے کہ’’حال ہی میں ان کی کمر کا آپریشن ہوا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بین الاقوامی معاملے کو سیاست سے الگ رکھا جائے: شرد پوار
جینت نارلیکر کون تھے؟
جینت نارلیکر کی پیدائش کولہاپور، مہاراشٹر میں ہوئی تھی۔ انہوں نے یونیورسٹی آف کیمبریج سے میتھمیٹکس ٹرائیوپس پڑھنے سے قبل بنارس ہندو یونیورسٹی سے سائنس کی تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ، ممبئی میں بھی تھیریوٹیکل ایسٹروفزکس ریسرچ گروپ کے انچارچ کے طورپر خدمات انجام دی تھیں۔ انہیں برطانوی ماہر فلکیات سر فریڈ ہوئل کے ساتھ کشش ثقل کی ’’ہائل نارلیکر‘‘ تھیری بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔

انہوں نے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس میں بھی خدمات انجام دی تھیں۔ تصویر: ایکس
۱۹۸۸ء میں جینت پاٹل پونے انٹر یونیورسٹی سینٹر کے بانی اور ڈائریکٹر بنے تھے۔ وہ ۲۰۰۳ء تک آئی یو سی اے اے کے ڈائریکٹر رہے تھے اور ۲۰۰۳ء میں ریٹائر ہوگئے تھے۔ وہ انسٹی ٹیوٹ کے بہترین پروفیسروں میں سے ایک تھے۔ نارلیکر نے ہندی، مراٹھی اور انگریزی میں سائنس فکشن کہانیاں اور کتابیں بھی تصنیف کی تھیں۔ ۲۰۰۴ء میں حکومت ہند نے انہیں پدم وبھوشن تفویض کیا تھا جو ملک کا دوسرا شہری اعزاز ہے۔ ۲۰۱۰ء میں مہاراشٹر حکومت نے انہیں مہاراشٹر بھوشن اور ۲۰۱۴ء میں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا تھا۔ نارلیکر کے پسماندگان میں ان کی تین بیٹیاں گیتا، گیریجا اور لیلاوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مالیگائوں جعلی سرٹیفکیٹ معاملہ، چارج شیٹ داخل
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیوریندر فرنویس نے بھی نارلیکر کی موت پر اظہار افسوس کیا
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے بھی نارلیکر کی موت پراظہارافسوس کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ انہوں نے سائنسی موضوعات کا ادب تخلیق کر کے سائنس کی تشہیر میں اہم کردار نبھایا تھا۔ ہم نے آج ایک عظیم سائنسداں اور مصنف کھو دیا۔‘‘