• Tue, 11 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سوڈان کی الفاشر کے ظلم پرعالمی اقوام کی مجرمانہ خاموشی کی سخت مذمت

Updated: November 11, 2025, 6:05 PM IST | Khartoum

سوڈان نے الفاشر کے ظلم پر عالمی اقوام کی مجرمانہ خاموشی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، اور الفاشر کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

سوڈانی وزیر خارجہ محی الدین سالم نےشمالی  دارفور کے الفاشر اور شمالی کورڈوفان کے بارا میںنیم فوجی دستہ(RSF) کی جانب سے جاری مظالم پر بین الاقوامی برادری کی خاموشی کی مذمت کی۔سرکاری خبررساں ایجنسی سونا کے مطابق، یہ بات انہوں نے پورٹ سوڈان میں انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے مائیگریشن (IOM) کی سربراہ ایمی پوپ سے ملاقات کے دوران کہی، جو پانچ روزہ دورے پر سوڈان پہنچی ہیں۔سالم نے "ال فاشر اور بارا میں آر ایس ایف کی جانب سےکی جارہی انسانی حقوق کی  خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی برادری کی خاموشی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔انہوں نے آر ایس ایف کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے لیے مربوط بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔دریں اثناء وزیر نے حکومت کی طرف سے انسانی کاموں میں آسانی اور امدادی عملے کی سلامتی کو یقینی بنانے کی مکمل حمایت کی بھی تصدیق کی، اورآئی او ایم کے ساتھ شراکت داری کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا، خاص طور پر سوڈانی مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کے منصوبوں میں۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی فوج کی سابق اعلیٰ قانونی افسر یفعات تومر کی خودکشی کی کوشش، اسپتال داخل

واضح رہے کہ سوڈان کو اپریل۲۰۲۳ء سے فوج اور نیم فوجی دستوںکے درمیان خونریز تصادم کے باعث انسانی بحران کا سامنا ہے، جس میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق، پوپ نے الفاشر پرآر ایس ایف کے حالیہ قبضے اور مقامی افراد و شہریوں کے خلاف ہونے والے مظالم  کے بعد سوڈان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا، ان مظالم کے باعث بڑی تعداد میں لوگ شمالی ریاست کے الضبعہ اور شمالی دارفور کے تویلا کے علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور ہوئے۔ڈائریکٹر جنرل نےآئی او ایم کی شراکت داری اور الضبعہ و تویلا میں نئے بے گھر ہونے والے افراد کی انسانی ضروریات پوری کرنے کی کوششوں کی تصدیق کی۔سونا کے مطابق، دورے کے دوران پوپ کی الضبعہ اور خرطوم کے دورے بھی ہوں گے تاکہ الفاشر سے آئے ہوئے بے گھر افراد کے حالات کا جائزہ لیا جا سکے اور تعمیر نو، ترقی اور رضاکارانہ واپسی میں حکومتی کوششوں کا معائنہ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھئے: الفاشر، سوڈان: بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ۸۹؍ ہزار: آئی او ایم کی تازہ رپورٹ

بعد ازاں ۲۵؍ اکتوبر کو فوج کے ساتھ جنگ کے دوران آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شمالی کورڈوفان کے شہر بارا سے بھی بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے۔ حکام اور تنظیموں نے آر ایس ایف  پر قتل و تشدد کے الزامات عائد کیے ہیں، جبکہ  آر ایس ایف نے ان الزامات سے انکار کیا اور ایک بیان میں کہا کہ وہ شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے۔آئی او ایم کے مطابق، گزشتہ مہینے دارفور شمالی کے الفاشر اور اس کے آس پاس کے تقریباً۸۹؍ ہزار افراد بے گھر ہوئے۔یہ بھی یاد رہے کہ اکتوبر کو آر ایس ایف  نے الفاشر پر قبضہ کر لیا اور قتل عام کیا،ماہرین نے متنبہ کیا  کہ یہ حملہ ملک کی جغرافیائی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے۔ جبکہ آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دغالو (حمیدی) نے الفاشر میں اپنی فورسیز کے مظالم کو تسلیم کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹیاں بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جو بائیڈن کو اسرائیلی خلاف ورزیوں کی خفیہ معلومات تھی، پھر بھی کارروائی سے گریز

یہ بھی یاد رہے کہ سوڈان کی۱۸؍ ریاستوں میں سےآر ایس ایف فی الحال مغرب میں دارفور خطے کی تمام پانچ ریاستوں پر قابض ہے، سوائے شمالی دارفور کے کچھ حصوں کے جو فوج کے کنٹرول میں ہیں۔ جبکہ فوج ملک کے جنوب، شمال، مشرق اور مرکز میں باقی۱۳؍ ریاستوں کے بیشتر علاقوں پر اب بھی قابض ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK