Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کا پیغام: تہران کو فوری طور خالی کردیا جائے؛ "اہم کام" کیلئے جی۔۷ اجلاس چھوڑ کر واشنگٹن روانہ

Updated: June 17, 2025, 9:16 PM IST | Washington

ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے زور دیا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار نہیں رکھنے دیا جا سکتا۔ اگر ایران ان کا تجویز کردہ معاہدہ کرلیتا تو گزشتہ ہفتے اسرائیلی حملہ سے بچ جاتا تھا۔ صدر نے تہران کے رہائشیوں کو انتباہ جاری کیا کہ ہر ایک کو فوری طور پر تہران خالی کر دینا چاہئے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو کنیڈا میں جی۔۷ سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک خوفناک پیغام پوسٹ کیا جس میں ایرانی دارالحکومت تہران کو فوری طور پر خالی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں زور دیا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار نہیں رکھنے دیا جا سکتا۔ اگر ایران ان کا تجویز کردہ معاہدہ کرلیتا تو گزشتہ ہفتے اسرائیلی حملہ سے بچ جاتا تھا۔ انہوں نے اسے "شرمناک اور انسانی جانوں کا ضیاع" قرار دیا۔ ٹرمپ نے پوسٹ کے آخر میں تہران کے رہائشیوں کو انتباہ جاری کیا کہ ہر ایک کو فوری طور پر تہران خالی کر دینا چاہئے۔

یہ بھی پڑھئے: حیفا میں پاور پلانٹ تباہ، وسطی اسرائیل بجلی سے محروم

واضح رہے کہ ایرانی دارالحکومت کی آبادی تقریباً ۹۵ لاکھ ہے۔ اس سےقبل پیر کو اسرائیلی فوج نے وسطی تہران کے ایک علاقے کو خالی کرنے کا انتباہ جاری کیا تھا جہاں ۳ء۳ لاکھ لوگ رہائش پذیر ہیں۔ اسی علاقے میں ملک کی سرکاری ٹی وی، پولیس ہیڈکوارٹرز اور ۳ بڑے اسپتال شامل ہیں جن میں سے ایک ایران کی نیم فوجی انقلابی گارڈ کی ملکیت ہے۔ اسرائیل نے پیر کو ایران کی سرکاری ٹیلی ویژن اسٹیشن پر براہ راست نشریات کے دوران حملہ کیا۔ یہ حملہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائلوں کی نئی لہر داغنے کے بعد ہوا جس سے کم از کم ۸ افراد ہلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان نے اپنے شہریوں کو تہران سے انخلا کا مشورہ دیا

اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ

تازہ پیش رفت میں، اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی حملوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو "بہت، بہت طویل عرصے" کیلئے پیچھے دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایران کی حکومت گرانے کی کوشش نہیں کر رہا ہے لیکن اگر یہ حملوں کے نتیجے میں ہو جائے تو انہیں حیرت نہیں ہوگی۔ ایران کا اقتدار بہت کمزور ہے۔ نیتن یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ روزانہ رابطے میں ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: اصل کارروائیاں اب شروع ہوں گی : ایرانی فوج

ٹرمپ کی"بڑے مقصد" کے تحت امریکہ واپسی

ٹرمپ نے منگل کو ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان ممکنہ جنگ بندی، ان کے کنیڈا میں منعقدہ جی۔۷ اجلاس سے جلد واپسی کا سبب نہیں ہے؛ بلکہ اس کے پیچھے اس سے "بہت بڑا" مقصد ہے۔ امریکی صدر کا ردعمل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے اس بیان کے بعد آیا، جس میں انہوں نے ٹرمپ کی جی۔۷ اجلاس سے اچانک واشنگٹن واپسی کو ڈرامائی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی لیڈر، اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے امکان پر غور کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ میکرون ہمیشہ غلط ہوتے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ہمیشہ "شہرت کے متلاشی" صدر ایمانوئل میکرون نے غلطی سے کہہ دیا ہے کہ میں، اسرائیل اور ایران کے درمیان "جنگ بندی" پر کام کرنے کیلئے، کنیڈا میں جی۔۷ اجلاس چھوڑ کر واشنگٹن واپس گیا ہوں۔ امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ واپسی کا مقصد ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے سے "کہیں زیادہ بڑا" ہے۔

یہ بھی پڑھئے: مغربی ممالک یکطرفہ طور پر اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں : عباس عراقچی

ٹرمپ نے مزید لکھا کہ میکرون غلط ہیں! انہیں کوئی اندازہ نہیں ہے کہ میں واشنگٹن کیوں جا رہا ہوں لیکن اس کا جنگ بندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس سے کہیں زیادہ بڑا مقصد ہے۔ خواہ جان بوجھ کر ہو یا نہ ہو، ایمانوئل ہمیشہ غلط سمجھتے ہیں۔ انتظار کریں!

اس سے قبل منگل کی صبح، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ ٹرمپ کنیڈا میں جی۔۷ اجلاس میں اپنی شرکت کو مختصر کرکے ایک دن پہلے واپس آئیں گے تاکہ مشرق وسطیٰ کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹا جا سکے۔ اس اعلان کے فوراً بعد، میکرون نے ٹرمپ کی جلد واپسی پر تبصرہ کیا اور اسے (اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے سلسلے میں) "مثبت اقدام" قرار دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK