Inquilab Logo Happiest Places to Work

اگر چین نے امریکہ کو مقناطیس کا سپلائی روکا تو اس پر ۲۰۰؍فیصد یا زیادہ ٹیرف نافذ ہوگا: ٹرمپ کی دھمکی

Updated: August 26, 2025, 6:01 PM IST | Washington

امریکی صدر نے دھمکی دینے کے باوجود مصالحتی لہجہ اپنایا اور مزید کہا کہ ان کے بیجنگ کے ساتھ ”عظیم تعلقات“ ہیں اور وہ جلد ہی چین کا دورہ کریں گے۔

Donald Trump and Xi Jinping. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ۔ تصویر: آئی این این

پیر کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چین کو دھمکی دی کہ اگر وہ امریکہ کو مقناطیس کا سپلائی روکنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے ۲۰۰؍ فیصد یا اس سے زیادہ ٹیرف کا سامنا کرنا ہوگا۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس معاملے پر کسی بڑے تنازع کی توقع نہیں رکھتے۔ پیر کو ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ”انہیں (چین کو) ہمیں مقناطیس دینا ہوگا۔ اگر وہ ہمیں مقناطیس نہیں دیتے ہیں … تو ہمیں ان پر ۲۰۰؍ فیصد یا اس سے زیادہ ٹیرف لگانا ہوگے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ”اس سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔“

ٹرمپ نے چین پر عالمی مقناطیس کی صنعت پر جان بوجھ کر قبضہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ”چین، سمجھداری سے آگے بڑھا اور اس نے دنیا کے مقناطیس پر اجارہ داری قائم کرلی۔ ۲۰؍ سال پہلے تک کسی کو مقناطیس کی ضرورت نہیں تھی جب تک کہ انہوں نے سب کو یہ نہیں کہا کہ ’چلو سب مقناطیس بناتے ہیں‘۔“ امریکی صدر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکہ ایک سال کے اندر مقناطیس کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ”ایک سال بعد ہمارے پاس اتنے زیادہ (مقناطیس) ہو جائیں گے کہ ہمیں پتہ نہیں ہوگا کہ ان کا کیا کرنا ہے۔“

یہ بھی پڑھئے: ٹیرف مذاکرات: ٹرمپ کی ۶؍ لاکھ چینی طلبہ کو امریکی یونیورسٹیوں میں داخلہ کی اجازت

دباؤ کیلئے ٹیرف کا استعمال

ٹرمپ نے دباؤ کی ایک مثال کے طور پر چین کو بوئنگ طیاروں کے پرزے برآمد کرنے سے روکنے کے واشنگٹن کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ۲۰۰؍ چینی طیارے اس وجہ سے گراؤنڈ کئے گئے تھے کیونکہ بیجنگ نے مقناطیس کی سپلائی روک دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ “میں انہیں روک سکتا تھا … لیکن میں نے ایسا نہیں کیا کیونکہ ان کے ساتھ میرے اچھے تعلقات ہیں۔”

ٹیرف کو اپنا سب سے مضبوط ہتھیار قرار دیتے ہوئے، ٹرمپ نے مزید کہا کہ ”اگر ہم ۱۰۰؍ فیصد، ۲۰۰؍ فیصد ٹیرف لگانا چاہیں، تو ہم چین کے ساتھ کوئی کاروبار نہیں کریں گے۔ ان کے پاس کچھ طاقت ہے، لیکن ہمارے پاس بڑے اور بہتر پتے ہیں۔“ سخت گفتگو کے باوجود، ٹرمپ کا لہجہ مصالحتی تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے بیجنگ کے ساتھ ”عظیم تعلقات“ ہیں اور وہ جلد ہی چین کا دورہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھئے: فلوریڈا میں حادثے کے بعد امریکہ میں ہندوستانی ٹرک ڈرائیوروں کے خلاف نفرت میں اضافہ

بیجنگ کی نئی لائسنسنگ پالیسی

واضح رہے کہ اپریل میں چین نے الیکٹرک گاڑیوں، ونڈ ٹربائنس اور طبی آلات میں استعمال ہونے والے نایاب زمینی مقناطیسوں کی برآمدات پر نئی لائسنسنگ پالیسی متعارف کرائی تھیں، جسے بڑے پیمانے پر ٹرمپ کے ٹیرف کے انتقام کے طور پر دیکھا گیا۔ ایک ابتدائی تجارتی معاہدے کے تحت کچھ پابندیوں میں بعد میں نرمی کی گئی تھی۔ چین مقناطیس کی سپلائی پر حاوی ہے اور ۹۰ فیصد سے زیادہ نایاب زمینی مقناطیس کی پیداوار کرتا ہے۔ چین پر انحصار کو کم کرنے کیلئے، ایپل اور ایم پی میٹریلز نے جولائی میں امریکی مقناطیس ری سائیکلنگ اور پیداوار کو بڑھانے کیلئے ۵۰۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK