Updated: October 24, 2025, 1:02 PM IST
| Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ناکام کیا تو انہیں سخت نتائج بھگتنے ہوں گے۔ امریکی اور اسرائیلی قیادت کے درمیان یہ کشیدگی اس وقت بڑھی ہے جب اسرائیلی پارلیمنٹ نے مغربی کنارے کے الحاق سے متعلق بلز کو آگے بڑھایا۔
ڈونالڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو۔ تصویر: آئی این این۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے (ویسٹ بینک) کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے امریکہ کی اہم حمایت کھو دینی پڑے گی۔ انہوں نے یہ بات ٹائم میگزین کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ ٹائم کے مطابق یہ انٹرویو۱۵؍ اکتوبر کو ٹیلی فون پر کیا گیا تھا اور جمعرات کو شائع ہوا، اسی دوران نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی اسرائیل کو مغربی کنارے کے الحاق سے باز رہنے کی تنبیہ کی۔ ٹرمپ نے کہا، ’’یہ نہیں ہوگا۔ یہ نہیں ہوگا کیونکہ میں نے عرب ممالک سے وعدہ کیا تھا۔ اور اب ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں عرب ممالک کی زبردست حمایت حاصل رہی ہے۔ ‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر اسرائیل ایسا کرتا ہے تو اس کے کیا نتائج ہوں گے، تو انہوں نے کہا، ’’اگر ایسا ہوا تو اسرائیل امریکہ کی ساری حمایت کھو دے گا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: میڈرڈ: عرب نیوز نے۵۰؍زبانوں میں ترجمہ سروس لانچ کی، اردو بھی شامل
ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب رواں سال کے آخر تک ابراہیم معاہدوں (Abraham Accords) میں شامل ہو جائے گا جن کے ذریعے اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر آئے۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ریاض اس مدت میں شامل ہو جائے گا تو انہوں نے جواب دیا، ’’ہاں، بالکل، میں سمجھتا ہوں۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’دیکھیں، ان کے سامنے دو مسئلے تھے غزہ کا مسئلہ اور ایران کا مسئلہ۔ اب ان کے یہ دونوں مسئلے ختم ہو گئے ہیں۔ ‘‘وہ اسرائیل کی غزہ میں جنگ اور ایران کے جوہری پروگرام کا حوالہ دے رہے تھے، جن پر اس سال کے اوائل میں امریکی فضائی حملے کئےگئے تھے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ فلسطینی قیدی مروان برغوثی کی رہائی کے بارے میں ایک ’’فیصلہ کرنے والے ہیں ‘‘ جو کسی امن عمل کا حصہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’اسرائیل امداد تقسیم کرنے سے نہیں روک سکتا ‘‘
برغوثی جو تحریک فتح سے تعلق رکھتے ہیں ان فلسطینی قیدیوں میں شامل تھے جن کی رہائی حماس نے غزہ ڈیل کے تحت چاہی تھی، جیسا کہ مصری ریاستی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا۔ ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں کئی اعلیٰ عہدیدار اسرائیل بھیجے ہیں تاکہ اس نازک غزہ جنگ بندی کو مضبوط کیا جا سکے، جو انہوں نے اسی ماہ کے آغاز میں کروائی تھی۔ تاہم، جیسے ہی وینس نے اپنا تین روزہ دورہ مکمل کیا اور روبیو اسرائیل پہنچے، اسرائیلی قانون سازوں نے دو ایسے بلز منظور کئے جن سے مغربی کنارے کے الحاق کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ وینس نے اس اقدام کو’’ایک نہایت احمقانہ سیاسی تماشہ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ مجھے ذاتی طور پر اس پر تھوڑا دکھ پہنچا ہے۔ واشنگٹن سے روانگی کے وقت روبیو نے بھی اسرائیل کو متنبہ کیا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے کو اپنے ساتھ نہ ملائے، کیونکہ پارلیمنٹ کے اقدامات اور غیر قانونی آبادکاروں کے تشدد سے غزہ کی جنگ بندی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یروشلم: اسرائیلی کھدائی مسجد اقصیٰ اور تاریخی ورثے کیلئے خطرہ: گورنریٹ کا انتباہ
اگر نیتن یاہو نے غزہ معاہدہ خراب کیا تو ٹرمپ انہیں ’نقصان پہنچائیں گے‘: سینئر امریکی عہدیدار
اسرائیل کے چینل ۱۲؍ کی خبر کے مطابق ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کو سخت انتباہ جاری کیا ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدےکو ناکام ہونے دیا، تو انہیں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چینل۱۲؍ پر عبرانی زبان میں گفتگو کرتے ہوئے ایکسِیوس (Axios) کے نمائندے نے کہا کہ امریکی عہدیدار نے انہیں بتایا:’’نیتن یاہو صدر ٹرمپ کے ساتھ ایک نہایت نازک رسی پر چل رہے ہیں۔ اگر وہ اسی طرح چلتے رہے تو وہ معاہدہ برباد کر دیں گے، اور اگر انہوں نے معاہدہ برباد کیا تو ڈونالڈ ٹرمپ انہیں بُری طرح نقصان پہنچائیں گے۔ ‘‘