• Thu, 11 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

۱۰؍ میں سے ۷؍ خاتون کارکنوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو آن لائن ہراسانی کا سامنا: یو این

Updated: December 10, 2025, 9:59 PM IST | New York/Ankara

یو این ویمن نے زور دیا کہ یہ اعداد و شمار مضبوط قوانین، زیادہ پلیٹ فارم جوابدہی اور عوامی زندگی میں خواتین کے تحفظ کے طریقہ کار کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے خواتین یو این ویمن (UN Women) کی جانب سے منگل کو جاری کی گئی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ عوامی زندگی میں خواتین کے خلاف آن لائن بدسلوکی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ہر ۱۰؍ میں سے ۷؍ خاتون سماجی کارکنوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں نے اطلاع دی ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ ڈجیٹل تشدد کا سامنا کر چکے ہیں۔ یورپی کمیشن اور تحقیقی شراکت داروں کے ساتھ تیار کی گئی اس رپورٹ سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ۴۱ فیصد جواب دہندگان کو آن لائن حملوں سے براہ راست منسلک آف لائن نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: میامی: ایلین ہیگنز ، ۳؍ دہائی بعد شہر کی پہلی خاتون اور ڈیموکریٹک میئر منتخب

یو این ویمن کی ڈائریکٹر سارہ ہینڈرکس نے کہا کہ ”یہ اعداد و شمار اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ڈجیٹل تشدد مجازی نہیں ہے۔ یہ ایک قسم کا حقیقی تشدد ہے جس کے حقیقی دنیا میں نتائج ہوتے ہیں۔“ انہوں نے خبردار کیا کہ انسانی حقوق کیلئے آواز اٹھانے والی خواتین کو ”بدسلوکی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کا مقصد انہیں شرمندہ کرنا، خاموش کرانا اور انہیں عوامی بحث سے باہر نکالنا ہے۔“ ہینڈرکس نے مزید کہا کہ بہت سی دھمکیاں ”خواتین کی دہلیز پر جا کر ختم ہوتی ہیں۔“

یہ بھی پڑھئے: یروشلم: اسرائیلی فورسیز کا انروا کے دفتر پر دھاوا، اقوام متحدہ کا پرچم ہٹادیا

رپورٹ کے مطابق، خاص طور پر خاتون صحافیوں کو ایک سنگین رجحان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ یونیسکو کے ۲۰۲۰ء کے سروے میں، ۲۰ فیصد خاتون صحافیوں نے آن لائن ہراسانی سے منسلک آف لائن حملوں کی اطلاع دی تھی۔ ۲۰۲۵ء کے سروے میں، یہ تعداد دو گنا سے زیادہ بڑھ کر ۴۲ فیصد ہو گئی۔ سینئر محقق جولی پوسٹی نے کہا کہ یہ نتائج اے آئی کے ذریعے چلنے والی دھوکہ دہی کے معاملات اور بڑھتے ہوئے آمرانہ رویے کے خطرناک امتزاج کی عکاسی کرتے ہیں۔ تقریباً ایک چوتھائی جواب دہندگان نے ڈیپ فیک تصاویر جیسے اے آئی کی مدد سے کئے گئے حملوں کا سامنا کیا ہے۔ یو این ویمن نے زور دیا کہ یہ اعداد و شمار مضبوط قوانین، زیادہ پلیٹ فارم جوابدہی اور عوامی زندگی میں خواتین کے تحفظ کے طریقہ کار کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: سوڈانی حکومت : آر ایس ایف خطے میں نسل کشی کررہا ہے، بین الاقوامی مداخلت کی اپیل

ترک خاتون اول نے فلسطینی صحافیوں کو خراج تحسین پیش کیا

ترک خاتون اول امینہ اردگان نے غزہ میں ہلاک ہونے والے فلسطینی صحافیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ منگل کو ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں انہوں نے غزہ کی صحافی سلمیٰ محیمر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب کا آغاز کیا جو ایک فضائی حملے میں اپنے شیر خوار بیٹے اور خاندان کے ساتھ ہلاک ہو گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کو یاد کرنا ”سب سے بڑی مزاحمت“ ہے۔ ترک خاتون اول نے اسرائیل پر منظم طریقے سے میڈیا کارکنوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے بتایا کہ ”اسرائیل نے گزشتہ دو برسوں میں تقریباً ۳۰۰ صحافیوں کو ہلاک کیا ہے جن میں سے ۳۷ خواتین ہیں۔“

یہ بھی پڑھئے: ۲۰۲۵ء میں ہلاک ہونے والے نصف صحافیوں کی موت کا ذمہ دار اسرائیل: رپورٹ

اس تقریب میں صحافیوں، عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی اور غزہ میں صحافیوں کی شہادتوں اور قربانیوں کو اجاگر کیا۔ ٹی آر ٹی عربی کی صحافی سمیہ ابونیما نے مسلسل بمباری کے دوران تباہی کی دستاویزات کو بیان کیا اور کہا کہ دنیا کے آنکھیں پھیر لی ہیں اور ”قبضہ ہنوز جاری ہے۔“ فلم ساز باسل عدرا نے مغربی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے”حقیقت میں رد و بدل “ کرنے کا الزام لگایا اور اور کہا کہ اسرائیل معمول کے مطابق فلسطینی صحافیوں کو اپنا کام کرنے پر حراست میں لیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK