Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: جیمز کومی کی "۸۶۴۷" پوسٹ کو ٹرمپ کے قتل کی دھمکی سمجھا گیا، ایف بی آئی تحقیقات میں مصروف

Updated: May 16, 2025, 7:02 PM IST | Inquilab News Network | Washington

ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کومی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں سمندری سیپوں کو ترتیب دے کر "۸۶۴۷" نمبر بنایا گیا تھا۔ ٹرمپ حامیوں نے اس پوسٹ کو ایک خفیہ پیغام سے جوڑ کر دیکھا: امریکی بول چال میں "۸۶" کو "ختم کرنا" یا "قتل کرنا" کے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے جبکہ "۴۷" سے مراد موجودہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہیں جو ملک کے ۴۷ ویں صدر ہیں۔

US President Donald Trump. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکہ کی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے تنازع کا شکار ہو گئے ہیں اور قومی تحقیقاتی ایجنسیوں کی تفتیش کے دائرے میں آگئے ہیں۔ ان کی ایک حالیہ انسٹاگرام پوسٹ کو ریپبلکنز اور ٹرمپ حامیوں کی جانب سے امریکی صدر کے خلاف ایک مبہم دھمکی سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ ہنگامہ کھڑا ہونے کے بعد کومی نے متنازع پوسٹ ڈیلیٹ کردی ہے جبکہ ایف بی آئی اور دیگر تفتیشی ایجنسیاں اس معاملہ کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔

کومی کی متنازع پوسٹ

کومی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں سمندری سیپوں کو ترتیب دے کر "۸۶۴۷" نمبر بنایا گیا تھا۔ اس پوسٹ کے کیپشن میں انہوں نے لکھا، "ساحل سمندر کی سیر کے دوران خوبصورت سیپوں کی ترتیب۔" ٹرمپ کے حامیوں نے اس پوسٹ کو ایک خفیہ پیغام سے جوڑ کر دیکھا: امریکی بول چال میں "۸۶" کو "ختم کرنا" یا "قتل کرنا" کے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے جبکہ "۴۷" سے مراد موجودہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہیں جو ملک کے ۴۷ ویں صدر ہیں۔ 

"۸۶" نمبر کی ایک طویل اور پیچیدہ تاریخ ہے۔ یہ اصل میں ۱۹۳۰ء کی دہائی کی امریکی بول چال میں مقبول ہوا اور ریستورانوں، فوج اور پاپ کلچر میں "مسترد کرنے یا ہٹانے" کے معنی میں استعمال ہوتا تھا۔ حالیہ برسوں میں اسے "موت یا قتل" سے جوڑ کر دیکھا جانے لگا ہے اور یہ قبر کیلئے ایک استعارہ بن چکا ہے کیونکہ قبر عام طور پر ۸ فٹ لمبی اور ۶ فٹ گہری ہوتی ہے۔ حالانکہ تمام قبریں یکساں نہیں ہوتیں لیکن ایک مشہور گانے "۶ فٹ نیچے" سے متاثر ہوکر اسے قبر کی سائز سے جوڑ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کے ’بہت قریب‘ پہنچ گیا ہے: ٹرمپ

متنازع پوسٹ پر شدید ردعمل

پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد ریپبلکنز اور ٹرمپ حامیوں کا شدید ردعمل سامنے آیا۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا: "بدنام زمانہ سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی نے صدر ٹرمپ کے قتل کی دھمکی دی ہے۔ ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی اور خفیہ ایجنسیاں اس دھمکی کی تحقیقات کر رہی ہیں اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔" 

ٹرمپ کے بیٹے ڈونالڈ ٹرمپ جونیئر نے بھی سخت ردعمل دیا: "یہ صرف جیمز کومی ہیں جو اتفاقاً میرے والد کے قتل کی دھمکی دے رہے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جنہیں ڈیموکریٹس اور میڈیا پوجتے ہیں۔ یہ پاگل پن ہے!" 

صدر ٹرمپ کے نائب چیف آف اسٹاف رہ چکے ڈین سکیوینو نے کہا: "کومی یہ دعویٰ کریں گے کہ وہ نہیں جانتے کہ ’۸۶۴۷‘ کا کیا مطلب ہوتا ہے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ یہ قاتلوں یا دہشت گردوں کیلئے ایک خفیہ پیغام ہے کہ صدر کو ان کے بیرونِ ملک دورے کے دوران قتل کیا جائے اور انہیں بچنے نہ دیا جائے!"

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: بیرون ملک ترسیلات زر پر ۵ فیصد ٹیکس عائد کرنے والا بل ایوان میں پیش، این آر آئی باشندے برہم

کومی کی وضاحت

سوشل میڈیا پر تنازع بڑھنے کے بعد کومی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ ہٹا دی اور ایک وضاحتی بیان جاری کیا۔ کومی نے وضاحت کی کہ ان کی فہم کے مطابق یہ نمبر انہیں ایک سیاسی پیغام لگا لیکن جب انہیں اس کے ممکنہ تشدد آمیز مفہوم کا علم ہوا تو انہوں نے پوسٹ ہٹا دی۔ انسٹاگرام پر انہوں نے لکھا: "میں نے کچھ سیپیوں کی تصویر پوسٹ کی جو میں نے ساحل پر دیکھی تھیں، مجھے لگا یہ صرف ایک سیاسی پیغام ہے۔ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ کچھ لوگ ان نمبروں کو تشدد سے جوڑتے ہیں۔ مجھے کبھی ایسا خیال بھی نہیں آیا اور میں ہر قسم کے تشدد کی مخالفت کرتا ہوں، اس لئے میں نے وہ پوسٹ ہٹا دی۔" 

موجودہ ایف بی آئی ڈائریکٹر کا بیان

ایف بی آئی کے موجودہ ڈائریکٹر کش پٹیل نے بھی سابق ڈائریکٹر کی پوسٹ کا نوٹس لیا اور تصدیق کی کہ خفیہ ایجنسی یو ایس سیکریٹ سروس کے ساتھ رابطے میں ہے۔ انہوں نے ایکس پر کہا، "ہم سیکریٹ سروس کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام ضروری تعاون فراہم کریں گے۔"

یہ بھی پڑھئے: امریکہ کا ۱۱؍ہزار افغان پناہ گزینوں کا قانونی تحفظ ختم کرنے کا فیصلہ

سیکریٹ سروس کے ترجمان انتھونی گگلیلمی نے اس معاملے پر کہا، "ہم کسی بھی چیز کی شدت سے تحقیقات کرتے ہیں جسے ہمارے تحفظ یافتہ افراد کے خلاف ممکنہ دھمکی سمجھا جا سکتا ہے... ہم اس طرح کی بیان بازی کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔"

واضح رہے کہ جیمز کومی ۲۰۱۳ء سے ۲۰۱۷ تک ایف بی آئی کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت کے دوران مئی ۲۰۱۷ء میں کومی کو برطرف کردیا تھا جب ایف بی آئی ۲۰۱۶ء کے انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کر رہی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK