• Fri, 19 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

لندن: ’’ٹوگیدر فار فلسطین‘‘ تقریب میں فلمی دنیا کے درجنوں اداکاروں اور فنکاروں کی شرکت

Updated: September 18, 2025, 10:00 PM IST | London

تقریب سے قبل تمام فلمی شخصیات نے ایک ویڈیو کلپ کے ذریعے فلسطین کیلئے آواز بلند کی۔ تقریب کے دوران ہالی ووڈ کے معروف برطانوی اداکار بینیڈکٹ کمبابیچ نے اسٹیج پر فلسطینی شاعر محمود درویش کی نظم پڑھی۔

Photo: X
تصویر: ایکس

غزہ میں جاری اسرائیل کی جنگی کارروائیوں کے درمیان، محصور فلسطینی علاقے غزہ اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے مظاہرے کے طور پر، ۱۷ ستمبر کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ویمبلی کے او وی او میدان میں برطانوی موسیقار برائن اینو کے زیر اہتمام اور فلسطینی آرٹسٹ ملک مطر کی فنکارانہ ہدایت میں منعقد ہونے والے کنسرٹ ’ٹوگیدر فار فلسطین‘ میں درجنوں موسیقاروں، ہالی ووڈ اداکاروں اور کارکنوں نے میں شرکت کی۔ اس ایونٹ کا مقصد غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں کی حمایت کے مقصد سے مالی امداد جمع کرنا تھا۔ یورو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق اس کنسرٹ سے ۷ء۱؍ ملین پاؤنڈ (۱۷؍ کروڑ روپے) اکٹھا کئے گئے۔ یہ رقم فلسطین کو عطیہ کی جائے گی۔

اس تقریب میں ۶۰ سے زیادہ فنکاروں نے شرکت کی جن میں ڈیمن البرن، باسٹل، پنک پینتھریس، جیمز بلیک، جیمی ایکس ایکس، ہاٹ چپ، کیٹ برنز اور فلسطینی موسیقار جیسے فرج سلیمان، نائی بارغوتی، عدنان جبران، ایلیانہ اور ال فرعی شامل تھے۔ مقررین میں بینیڈکٹ کمبابیچ، فلورنس پیو، رچرڈ گیئر، رض احمد اور ایرک کینٹونا جیسی مشہور شخصیات شامل تھیں۔ اس کنسرٹ کی میزبانی کامیڈین گز خان نے کی۔

مطر اور اسٹیج ڈیزائنر ایس ڈیولن کی قیادت میں اسٹیج کے ڈیزائن میں فلسطینی فنکاروں کے فن پارے شامل تھے جس میں اسرائیل کی جنگی کارروائیوں میں مارے گئے فنکاروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ حاضرین فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئے کیفیہ پہنے ہوئے تھے اور فلسطینی پرچم لہرا رہے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ کی پاداش میں اسرائیل پر پابندیاں

لندن کے مقامی وقت کے مطابق رات ۱۱ بجے تک، میزبان جمیلہ جمیل نے اعلان کیا کہ ایونٹ کے ذریعے ’چوز لو‘، ’فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ‘ اور ’فلسطینی میڈیکل ریلیف سوسائٹی‘ جیسی خیراتی تنظیموں کیلئے تقریباً پندرہ لاکھ پاؤنڈ (تقریباً ۱۸ کروڑ روپے) اکٹھے ہوچکے ہیں۔

’ٹوگیدر فار فلسطین‘ محض ایک کنسرٹ سے کہیں زیادہ تھا جہاں صحافی مہدی حسن نے مغربی میڈیا کی کوریج پر سخت تنقید کی۔ ایونٹ میں شامل شرکاء نے جواب دہی کا مطالبہ کرنے اور یکجہتی کے اظہار میں ثقافت کی طاقت کو ظاہر کیا۔ ایک آواز میں، فنکاروں، کارکنوں اور سامعین نے اعلان کیا کہ دنیا کو غزہ سے نظریں نہیں پھیرنی چاہئیں اور ہمدردی کو فلسطینیوں کی طرح ہنگامی صورتحال کو محسوس کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا غزہ میں مظالم جاری رکھنے کا اعلان

معروف اداکار بینیڈکٹ کمبابیچ نے اسٹیج پر محمود درویش کی نظم پڑھی

اس تقریب میں برطانوی اداکار بینیڈکٹ کمبابیچ نے مرحوم فلسطینی شاعر محمود درویش کی نظم ”آن دِس لینڈ دیر آر ریزنز ٹو لیو“ پڑھی جو تقریب کے سب سے زیادہ متاثر کن لمحوں میں سے ایک تھا۔ اس نظم کو ڈراما نگار عامر حلیہل کے ساتھ پڑھا گیا جسے سن کر حاضرین جذباتی ہوگئے اور خوب داد سے نوازا۔ اس نظم کا آزاد ترجمہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔ 

اس زمیں پر جینے کے ہزار بہانے،
اس زمیں پر مرنے کے ہزار فسانے، 
اس زمیں پر سب کچھ ہے جو چاہئے،
اس زمیں پر تم ہو، اور تم ہو، اور تم ہو

ستمبر کے آخری دن، ستمبر کے آخری دن، اور
وہ عورت جو چالیس کے بعد بھی خوبانیوں کو پکا رکھتی ہے،
قید خانے میں سورج کی وہ روشنی، 
بادل میں جھلکتی مخلوقات کے جھنڈ،
وہ تالیوں کی گونج جو اُن کیلئے بجتی ہے، 
جوموت کو ہنس کر گلے لگاتے ہیں،
اور وہ خوف،
جو ظالم کو نغموں سا محسوس ہوتا ہے

اس زمیں پر تم ہو،
اس زمیں پر تم ہو، تم، سرزمینوں کی ماں، 
آغاز کی مادرِ وطن، انجام کی مادرِ وطن،
اسے فلسطین کہا جاتا تھا،
اور اسے ہمیشہ فلسطین ہی کہا جائے گا

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Inquilab - انقلاب (@theinquilab.in)

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نےغزہ کی بھکمری چھپانے کیلئے لاکھوں ڈالر کے گمراہ کن اشتہار چلائے: تحقیق

تمام فلمی شخصیات نے ایک ویڈیو کلپ کے ذریعے فلسطین کیلئے آواز بلند کی

تقریب سے قبل، ایک ویڈیو پیغام میں امریکی گلوکارہ بلی ایلیش، آسکر ایوارڈ یافتہ برطانوی اداکار سیلین مرفی، جواکین فینکس، برائن کاکس اور نان گولڈن و دیگر مشہور شخصیات نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور دیکھنے والوں پر امن کی حمایت کرنے اور فلسطین کے متعلق آگاہی بڑھانے پر زور دیا۔ اس کلپ کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Inquilab - انقلاب (@theinquilab.in)

ویڈیو میں، اداکار اسٹیو کوگن نے کہا کہ ”اب آواز اٹھانا اہم ہے، جنگ کے ختم ہونے کا انتظار نہ کریں۔ اپنی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔ ان لوگوں کی حمایت کریں جو پرامن طور پر فلسطین کیلئے مہم چلا رہے ہیں۔ جنگ بندی کا مطالبہ کریں، قتل عام کو روکیں۔“ اس ویڈیو کلپ میں کئی عوامی شخصیات اور اداروں کی خاموشی پر بھی تنقید کی گئی اور دکھایا گیا کہ کس طرح کئی مشہور لوگوں نے غزہ میں بڑھتے ہوئے تشدد اور انسانی بحران کی رپورٹس کے درمیان خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے

غزہ نسل کشی

غزہ میں تاحال جاری اسرائیل کی تباہ کن فوجی کارروائیوں میں اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک تقریباً ۶۵ ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق، تقریباً ۱۱ ہزار فلسطینی تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اموات کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے اور ممکنہ طور پر ۲ لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔ اس نسل کشی کے دوران، اسرائیل نے محصور علاقے کے بیشتر حصے کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے اور اس کی تمام آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ اسرائیلی قابض افواج کی مسلسل بمباری کے باعث غزہ پٹی میں خوراک کی شدید قلت اور بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ مارچ میں ایک مختصر جنگ بندی ختم ہونے کے بعد سے عالمی جنگ بندی کی کوششیں تعطل کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: فلسطینی بچوں میں تغذیہ کی کمی میں اضافہ

گزشتہ سال نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے دوران مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے تھے۔ اس کے علاوہ، اسرائیل بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں بھی نسل کشی کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK