راج نے کہا کہ ”ملک کے دائیں بازو کے لوگ اسرائیل کے ذریعے (فلسطینیوں کی) نسل کشی میں کامیاب ہونے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ بھی ایسا کر سکیں۔“
EPAPER
Updated: September 25, 2025, 9:09 PM IST | New Delhi
راج نے کہا کہ ”ملک کے دائیں بازو کے لوگ اسرائیل کے ذریعے (فلسطینیوں کی) نسل کشی میں کامیاب ہونے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ بھی ایسا کر سکیں۔“
اداکار اور سماجی کارکن پرکاش راج نے بدھ کو سی اے اے مخالف کارکنوں کو ضمانت نہ ملنے کے موضوع پر منعقدہ عوامی مباحثے میں حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے حکومت پر اختلاف رائے کو جان بوجھ کر دبانے اور مسلم آوازوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ ’ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس‘ (اے پی سی آر) کی جانب سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے، راج نے کہا کہ ”حکومت سے اختلاف کرنے والی نوجوان آوازوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے کیونکہ وہ تعلیم یافتہ ہیں اور ہاں، کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔ اسی لئے حکومت ان سے خوفزدہ ہے۔“
دنیا بھر میں آمرانہ حکومتوں کے ذریعے تشدد کو معمول پر لانے کے متعلق خبردار کرتے ہوئے، راج نے مزید کہا کہ ”ملک کے دائیں بازو کے لوگ اسرائیل کے ذریعے (فلسطینیوں کی) نسل کشی میں کامیاب ہونے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ بھی ایسا کر سکیں۔ وہ ہمیں نسل کشی کو ایسے دیکھنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں جیسے یہ نئی عام بات ہے۔“
یہ بھی پڑھئے: بابری مسجدکی تعمیر بے حرمتی کا ابتدائی عمل تھا: ڈی وائی چندرچڈ کے بیان پرغم وغصہ
اداکار نے جیل میں قید کارکن عمر خالد کے خاندان سے ملاقات کو یاد کیا اور ان کی مضبوطی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی حکمت عملی، نوجوان لیڈران کو ”مایوس اور توڑنا“ ہے لیکن بہت سے لوگ اب بھی مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ وہی مضبوطی ہے جس سے حکومت ڈرتی ہے۔“
راج نے مسلمانوں کے گرد پیدا کئے جانے والے خوف کے ماحول پر بھی تنقید کی۔ اپنے ایک دوست کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بالی ووڈ کے سپر اسٹارز اور اردو شاعری سے محبت کرتا ہے لیکن پھر بھی غلط معلومات کی وجہ سے مسلمانوں سے ڈرتا ہے۔ راج نے بتایا کہ ”وہ سلمان خان، شاہ رخ خان، عامر خان کا بڑا مداح ہے لیکن مسلمانوں سے خائف ہے۔ وہ ’واٹس ایپ یونیورسٹی‘ کا شکار ہے۔“
یہ بھی پڑھئے: لداخ میں ’جین زی‘ احتجاج، بی جے پی کا دفترپھونک دیا
راج نے عوامی تشدد کا خاص طور پر حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ”اس ملک میں، ایک شخص آدھا کلو مٹن کے ساتھ گھر آتا ہے اور افواہیں پھیلتی ہیں تو ہجوم اکٹھا ہو جاتا ہے اور اس سے پہلے کہ وہ سمجھ پائے کہ کیا ہو رہا ہے، اسے مار دیا جاتا ہے۔ یہ انصاف یا سازش کے بارے میں نہیں ہے، یہ ان خطرناک کہانیوں کے بارے میں ہے جو بنائی جا رہی ہیں۔“
جنوبی ہند کے مشہور اداکار نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ناانصافی کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ”جس دن وہ ہمیں توڑ دیں گے، وہ ہمیں رہا کر دیں گے۔ لیکن ہم نہیں ٹوٹیں گے۔ آگے بڑھنے کا واحد راستہ مضبوطی ہے۔“ راج نے معروف فلسطینی شاعر مروان مخول کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی بات کو مکمل کیا: ”مجھے ایسی شاعری لکھنے کیلئے جو سیاسی نہ ہو، پرندوں کو سننا ہوگا۔ اور پرندوں کو سننے کیلئے، جنگی طیاروں کو خاموش ہونا ہوگا۔“
اے پی سی آر کے اس ایونٹ میں وکلاء، ریٹائرڈ ججز اور سماجی کارکنان نے بھی شرکت کی اور سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے کارکنان کی طویل قید پر گفتگو کی۔ واضح رہے کہ ۲۰۱۹ء کے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے کی پاداش میں کئی کارکنان، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت ۵ سال سے زائد عرصے سے جیل میں ہیں۔