Inquilab Logo

فلسطین اسرائیل تنازع: غزہ میں اسرائیل جان بوجھ کر بیکریوں کو نشانہ بنارہا ہے

Updated: October 19, 2023, 5:50 PM IST | Gaza

فلسطین اسرائیل جنگ ۱۳؍ ویں دن میں داخل۔ دنیا بھر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے جاری۔ تاہم، اسرائیل نے غزہ پر بمباری نہیں روکی ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے دو ریاستی حل پر زور دیا- وہائٹ ہاؤس کے مسلم ملازمین تشویش میں مبتلا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ۳؍ہزار ۷۸۵؍ فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں ۱۵۰۰؍ سے زائد بچے ہیں۔ رفح کراسنگ سے امداد غزہ کے قریب۔

A scene from a demonstration in support of Gaza in Washington. Photo: PTI
واشنگٹن میں غزہ کی حمایت میں مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر: پی ٹی آئی

مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیا میں ’’فوری جنگ بندی‘‘ کے مطالبے کے ساتھ بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں لیکن اسرائیل نے دھماکوں میں کمی نہیں کی ہے اور نہ ہی امریکہ نے اس ضمن میں کوئی ٹھوس اقدام کیا ہے۔ مغربی ممالک اب بھی اسرائیل کی حمایت کررہے ہیں۔ فلسطین اسرائیل جنگ ۱۳؍ ویں دن میں داخل ہوگئی ہے۔ اسرائیلی دھماکوں میں کئی فلسطینی خاندان مکمل طور پر ختم ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں میں ۷۰؍ فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیلی جارحیت کو ماہرین فلسطین کے خلاف نسل کشی قرار دے رہے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ۳؍ہزار ۷۸۵؍ فلسطینی جاں بحق جبکہ ۱۲؍ہزار سے زائد بری طرح زخمی ہیں۔ مغربی کنارے میں ۶۰؍ افراد ہلاک اور ۱۲۵۰؍ سے زائد زخمی ہیں۔ تاہم، منگل کی شب کو غزہ کے الاہلی عرب اسپتال پر اسرائیلی حملے میں زائد از ۵۰۰؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔

غزہ۔اسرائیل کا ترتیب وار کوریج پڑھنے کیلئے کلک کیجئے:

پہلا دن (۷؍ اکتوبر)، دوسرا دن (۸؍ اکتوبر)، تیسرا دن (۹؍ اکتوبر)، چوتھا دن (۱۰؍ اکتوبر)، پانچواں دن (۱۱؍ اکتوبر)،

چھٹا دن (۱۲؍ اکتوبر)، ساتواں دن (۱۳؍ اکتوبر)، آٹھواں دن (۱۴؍ اکتوبر)، نواں دن (۱۵؍ اکتوبر)، دسواں دن (۱۶؍ اکتوبر)،

گیارہواں دن (۱۷؍ اکتوبر)، بارہواں دن (۱۸؍ اکتوبر)

اسرائیل جان بوجھ کر بیکریوں کو نشانہ بنارہا ہے
غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ جان بوجھ کر بیکریوں کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہو۔دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں میں پانچ بیکریوں کو براہ راست نشانہ بنایا جس سے متعدد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ اسرائیل غزہ میں انسانی صورتحال کو مزید خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ جرائم ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیل کس قدر ظالم ہے۔‘‘ 

یورپی یونین کا غلط معلومات کو روکنے کیلئےمیٹا اور ٹک ٹاک کوانتباہ 
یورپی یونین نے مشرق وسطیٰ کے بحران کے دوران غیر قانونی مواد اور غلط معلومات کو روکنے میٹا، ٹک ٹاک کے ساتھ بڑی ٹیک کمپنیوں کے خلاف اپنی جانچ پڑتال کو تیز کر دیا ہے۔یورپی کمیشن (۲۷؍ ممالک) کی ایگزیکٹو برانچ نے باضابطہ طور پر درخواست کی کہ سوشل میڈیا کمپنیاں اس بارے میں معلومات فراہم کریں کہ وہ آن لائن پلیٹ فارمز کو صاف کرنے کیلئےنئے ڈیجیٹل قوانین کی تعمیل کس طرح کر رہی ہیں۔کمیشن نے میٹا اور ٹک ٹاک سے کہا کہ وہ ان اقدامات کی وضاحت کریں جو انہوں نے پرتشدد مواد، نفرت انگیز تقریر اور غلط معلومات کو پھیلانے اور بڑھانے کے خطرے کو کم کرنے کیلئے کئے ہیں۔

فلسطینی ملبے میں اپنے ساتھیوں کو تلاش کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

عرب پارلیمنٹ کا اسرائیلی جرائم کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ
عرب پارلیمنٹ نے بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ محصور غزہ میں شہریوں کے خلاف ’’اسرائیلی جرائم‘‘ کو روکنے کیلئے فوری مداخلت کریں۔ گزشتہ دن ایک بیان میں عرب پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عوام کی حمایت کیلئے عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرے گا۔بیان میں عالمی برادری اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی اور امدادی امداد کی ترسیل کو محفوظ بنانے کیلئے کام کریں۔اس نے غزہ سے فلسطینیوں کو زبردستی منتقل کرنے کے کسی بھی مطالبے کو قطعی طور پر مسترد کرنے پر بھی زور دیا اور مزید کہا کہ اس طرح کے اقدام سے فلسطین کو ختم کر دیا جائے گا۔
اس نے غزہ میں الاہلی عرب اسپتال پر بمباری کو جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا جسے برداشت نہیں کیا جانا چاہئے۔دوسری جانب اسرائیل نے اس حملے کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا ہے۔ واضح رہے کہ غزہ پہلے ہی بجلی کے بغیر ایک سنگین انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے، جبکہ پانی، خوراک، ایندھن اور طبی سامان ختم ہو رہا ہے۔

وہائٹ ہاؤس کے مسلم ملازمین پریشانی میں مبتلا
ہف پوسٹ کی بدھ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے کئی عملے کے ارکان، خاص طور پر مسلمان  اس بارے میں فکر مند ہیں کہ اگر وہ غزہ میں اسرائیل کے طرز عمل پر سوال اٹھاتے ہیں تو ان کے خلاف کیا جوابی کارروائی کی جائے گی۔نیوز ویب سائٹ نے متعدد ایجنسیوں میں، جن میں سے زیادہ تر قومی سلامتی کے امور پر کام کرتے ہیں ،کے عملے کے کئی افراد کا حوالہ دیا، لیکن ان میں سے کسی کا بھی نام ظاہر نہیں کیا ہے۔ ایک اہلکار نے مبینہ طور پر کہا کہ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد ’’انتظامیہ میں پہلی بار خاموشی چھائی ہوئی تھی۔‘‘ ایک اور اہلکار، جس کی شناخت صرف ایک سرکاری ملازم کے طور پر کی گئی ہے، نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر صدر پر تنقید کے نتائج سے پریشان ہے۔اس نے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ امریکہ میں اب میرے لئےکوئی جگہ نہیں ہے، مجھے اپنے لوگوں کے مرنے کی پروا ہے۔‘‘
انتظامیہ میں کام کرنے والے ایک شخص نے ہف پوسٹ کو بتایا کہ امریکی پالیسی کا فیصلہ کرنے والا بالکل متنوع نہیں ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کے پالیسی ساز ’’معصوم اور بے گناہ فلسطینیوں کو یکسر نظر انداز کردیتے ہیں۔ یہ ایک غیر انسانی سلوک ہے جو اس بات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ عملے کے ساتھ کیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔بیرون ملک (اسرائیل) کی چند جانوں کی پروا کی جارہی ہے لیکن ’’مخصوص‘‘ عملے کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ بائیڈن اور بقیہ امریکی قیادت بشمول سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی غیر مشروط حمایت کا وعدہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: فلسطین اسرائیل تنازع؛ تاریخ کے آئینے میں

برطانیہ، اسرائیل کے ساتھ ہے لیکن غزہ کو مدد کی ضرورت ہے
آج برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ سے ملاقات کی، اور کہا کہ برطانیہ اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کھڑا ہے لیکن غزہ کے لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنا بھی اہم ہے۔ سونک نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک حصے میں کہا کہ ’’ہم آپ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔اپنے ملک اور لوگوں کی سلامتی نیز یرغمال بنائے گئے افراد کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کیلئے آپ  اپنے دفاع کے حق میں ہیں۔‘‘ تاہم، انہوں نے غزہ کے لوگوں کو امداد فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی، حماس کے حملے کا شکار ہوئے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انہیں مدد فراہم کریں۔

بنجامن نیتن یاہو اور رشی سونک۔ تصویر: پی ٹی آئی

چین کے صدر شی جن پنگ نے دو ریاستی حل پر زور دیا
شی جن پنگ نے جمعرات کو مصری وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی سے کہا کہ ’’ہماری اولین ترجیح اس جنگ کو جلد از جلد روکنا، تنازع کو پھیلنے سے روکنا ہے۔ اگر یہ قابو سے باہر ہوگیا تو شدید انسانی بحران پیدا ہوگا۔‘‘خیال رہے کہ مصطفیٰ مدبولی نے بیجنگ میں شی جن پنگ سے ملاقات کی جہاں وہ دو روزہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کیلئے گئے تھے جو بدھ کو ختم ہوا۔وزارت خارجہ کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، شی جن پنگ نے کہا کہ ’’بار بار ہونے والے فلسطین اسرائیل تنازع سے نکلنے کا بنیادی راستہ دو ریاستی حل پر عمل کرنا ہے۔ اسی طرح دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو روکا جاسکتا ہے۔‘‘ چینی صدر نے اس صورتحال کو احسن طریقے سے حل کرنے پر مصر کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ’’انسانی ہمدردی کی راہداری کھولنے کی اس کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔‘‘ شی جن پنگ نے مزید کہا کہ ’’چین، مصر اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ مزید ہم آہنگی کرے گا تاکہ مسئلہ فلسطین کے ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کیلئے کام کیا جا سکے۔‘‘

امریکہ، مصر اور اسرائیل کا غزہ کو امداد پہنچانے پر اتفاق
امریکہ، مصر اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت انتہائی ضروری امدادی اشیاء ممکنہ طور پر غزہ تک پہنچنے کی توقع ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ سے محدود تعداد میں ٹرکوں کو مصر سے رفح کراسنگ سے غزہ جانے کی اجازت دی جائے گی۔مصر نے بھی امداد کے گزرنے کی تصدیق کی ہے کیونکہ سیکڑوں امدادی ٹرک اسرائیل کی طرف سے بمباری کی جا رہی انکلیو کی سرحدوں پر کھڑے ہیں۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے رفح ٹرمینل کے ذریعے غزہ پٹی میں انسانی امداد کی پائیدار ترسیل پر اتفاق کیا ہے۔ اس ضمن میں اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے رفح کراسنگ سے امدادی اشیاء غزہ پہنچانے کی اجازت دی ہے۔

امداد رفح کراسنگ کے قریب
دو سیکوریٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ مصر کے جزیرہ نما سینائی میں ذخیرہ شدہ امداد میں سے کچھ کی ترسیل کی تیاری کیلئے سڑکوں کی مرمت کیلئے مشینری مصر سے رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ بھیجی گئی ہے۔ مصری سیکوریٹی ذرائع نے بتایا کہ ۱۰۰؍سے زائد ٹرک مصری جانب کراسنگ کے قریب انتظار کر رہے تھے، حالانکہ یہ توقع نہیں تھی کہ امداد جمعہ سے پہلے پہنچ جائے گی۔رفح واحد کراسنگ ہے جو اسرائیل کے کنٹرول میں نہیں ہے لیکن سرحد کے فلسطینی جانب اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ میں تنازع کے پہلے دنوں سے آپریشن سے باہر ہے۔ رفح سے تقریباً ۴۵؍ کلومیٹر دور مصری شہر العریش میں مزید امداد کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔وہائٹ ہاؤس نے بدھ کو اعلان کیا کہ ۲۰؍ ٹرکوں تک کے گزرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، بعد میں مزید ٹرک بھی بھیجے جانے کی امید ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK