Inquilab Logo

شمالی غزہ میں مسلسل بمباری، مکینوں کو شہر سے نکلنے کا انتباہ

Updated: October 21, 2023, 3:09 PM IST | Gaza

فلسطین اسرائیل تنازع کا ۱۵؍ واں دن۔ گزشتہ ۳۰؍ منٹ میں اسرائیل نے رفح پر دو بڑے فضائی حملے کئے ہیں۔ حماس نے اپنا موقف واضح کیا کہ جب تک اسرائیلی حملے بند نہیں ہوں گے تب تک یرغمالیوں کے تبادلے پر بات نہیں ہوگی۔ دریں اثناء، صرف ۲۰؍ امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ دوسری جانب، اسرائیل کا کہنا ہے کہ جب تک حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد نہیں کرے گا غزہ پر حملے جاری رہیں گے۔

Israel has carried out two major airstrikes on Rafah. Photo: PTI
اسرائیل نے رفح پر دو بڑے فضائی حملے کئے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

فلسطین کرونیکل کی ایک رپورٹ کے مطابق  انسانی امداد کے صرف ۲۰؍ ٹرک رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوں گے ۔ اہم بات یہ ہے کہ ۲ء۳؍ ملین افراد کئی دنوں سے امداد کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ اتنی محدود سپلائی سے اس انسانی بحران کو کس حد تک کم کیا جاسکتا ہے؟ دریں اثنا، علاقے میں انسانی صورتحال خاص طور پر اسپتالوں اور پناہ گاہوں میں خراب ہورہی ہے۔

اسرائیلی فضائی حملے میں حماس فیلڈ کمانڈر خاندان سمیت جاں بحق 
وسطی غزہ میں اپنے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے ایک فوجی کمانڈر جاں بحق ہوگئے ہیں۔ حماس فیلڈ کمانڈر طلال الہندی (القسام بریگیڈ) اپنی اہلیہ فدویٰ، بیٹی اسرا اور بھتیجی براء سمیت ہلاک ہوگئے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد درجنوں افراد اپنے گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

شمالی غزہ میں مسلسل بمباری، مکینوں کو شہر سے نکلنے کا انتباہ 
الجزیرہ سے وابستہ صحافی یمنا السید نے ادارے کو بتایا کہ ’’آج صبح سے ہمیں اپنے موبائل پر کالز موصول ہو رہی ہیں کہ اگر ہم شہر کو خالی نہیں کرتے ہیں تو غزہ شہر میں اب ہر شخص دہشت گرد اور دہشت گردوں کا ساتھی سمجھا جائے گا۔ ابھی کچھ دیر پہلے جنگی طیاروں نے اس محلے  اور ساتھ والوں محلوں پر فلائر گرائے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ شہر کو فوراً خالی کردیا جائے ،بصورت دیگر، ہم دہشت گردوں کے ساتھی سمجھے جائیں گے اور اس علاقے میں کئے جانے والے اسرائیلی فوجی آپریشن کے نتائج کے ہم ذمہ دار ہیں۔ ‘‘ واضح رہے کہ غزہ شہر مسلسل جنگی طیارے چنگھاڑ رہے ہیں اور بم برسائے جارہے ہیں۔ اسرائیل فضائی حملوں میں غزہ شہر اور غزہ کے شمال میں مختلف علاقوں میں مختلف گھروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ لیکن آج غزہ شہر میں دو بڑے رہائشی ٹاور بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ دونوں ہی ۱۱؍منزلہ عمارتیں تھیں۔

غزہ۔اسرائیل کا ترتیب وار کوریج پڑھنے کیلئے کلک کیجئے:

پہلا دن (۷؍ اکتوبر)، دوسرا دن (۸؍ اکتوبر)، تیسرا دن (۹؍ اکتوبر)، چوتھا دن (۱۰؍ اکتوبر)، پانچواں دن (۱۱؍ اکتوبر)، چھٹا دن (۱۲؍ اکتوبر)، ساتواں دن (۱۳؍ اکتوبر)، آٹھواں دن (۱۴؍ اکتوبر)، نواں دن (۱۵؍ اکتوبر)، دسواں دن (۱۶؍ اکتوبر)، گیارہواں دن (۱۷؍ اکتوبر)، بارہواں دن (۱۸؍ اکتوبر)، تیرہواں دن (۱۹؍ اکتوبر)، چودہواں دن (۲۰؍اکتوبر)

جب تک اسرائیلی جارحیت ختم نہیں ہوگی یرغمالیوں کے تبادلے پر بات نہیں ہوگی: حماس 
حماس کے ایک اہلکار نے لبنان سے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک نیوز کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کے تبادلے پر فی الحال بات چیت نہیں ہوسکتی۔ حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے: اس کا تعلق قیدیوں کے (ممکنہ) تبادلے سے ہے اور ہم اس وقت تک اس پر بات نہیں کریں گے جب تک اسرائیل غزہ اور فلسطینیوں پر اپنی جارحیت ختم نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھئے: فلسطین کی حمایت میں آواز اٹھانے والی اہم شخصیات

غزہ کے شہر رفح پر دو بڑے فضائی حملے
گزشتہ ۳۰؍ منٹ میں غزہ پٹی پر دو بڑے فضائی حملے ہوئے ہیں۔ ایک حملہ رفح میں ہوا جس میں محکمہ شہری دفاع کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنا اور بھی مشکل ہو جائے گا۔دوسرا حملہ، السرایا کے نام سے مشہور علاقے میں ہوا ہے جہاں سالانہ کتاب میلہ لگتا ہے۔ یہ جگہ مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں آس پاس کے گھروں میں رہنے والے بہت سے افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ اس وقت غزہ پٹی میں کسی بھی فلسطینی کیلئے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔

جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ۴؍ہزار ۳۸۵؍ ہوگئی
محصور انکلیو میں وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ۴؍ہزار ۳۸۵؍ ہوگئی ہے۔ان میں ایک ہزار ۷۵۶؍ بچےشامل ہیں۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں ہلاک ہونے والوں میں ۷۰؍ فیصد بچے، خواتین اور بزرگ ہیں۔ وزارت نے یہ بھی کہا کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے سات اسپتال اور ۲۵؍ ہیلتھ کیئر سینٹرز بند ہیں۔ اسپتالوں میں بستروں کی تعداد ۱۵۰؍ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ زخمیوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر انتظامیہ نے اسپتال کی عمارتوںکے باہر خیمے لگائے ہیں۔

غزہ میں متاثرین زیادہ ہیں لیکن امداد بہت کم پہنچائی گئی ہے: یونیسیف 
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے کا کہنا ہے کہ وہ رفح کراسنگ کے ذریعے صرف۴۴؍ہزار پینے کے پانی کی بوتلیں غزہ بھیجنے میں کامیاب رہا ہے۔یونیسیف نے نوٹ کیا کہ یہ صرف۲۲؍ہزار لوگوں کیلئےایک دن کیلئےکافی ہوگا۔ غزہ کی آبادی تقریباً ۲ء۳؍ ملین ہے۔  یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں دس لاکھ بچوں کو تحفظ اور انسانی بحران کا سامنا ہے۔ پانی کی فراہمی زندگی یا موت کا معاملہ ہے۔رسل نے مزید کہا کہ ’’یہ محدود امداد ہے۔ وہاں کے لوگوںکو پانی ، خوراک، ایندھن، ادویات، اور ضروری سامان اور خدمات کی اشد ضرورت ہے۔‘‘ 

غزہ کے ۸۰؍ فیصد متاثرین، بچے ہیں لیکن ڈریسنگ دستیاب نہیں ہے: ڈاکٹر
غزہ میں طبی سامان کی قلت کے بارے میں سرجن غسان ابو سیتا کا کہنا ہے کہ طبی کارکنوں کے پاس وہ ڈریسنگ ختم ہو گئی ہے جسے جل جانے والے حصے پر لگایا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے ایکس پر لکھا کہ ’’ہمارے ہاں ۷۰؍ سے زیادہ ایسے زخمی ہیں جو ۴۰؍ فیصد جھلسے ہوئے ہیں۔ ان میں ۸۰؍ فیصد بچے ہیں۔ ابو سیتا، غزہ شہر کے الشفاء اسپتال سے وابستہ ہیں۔

فلسطینی اپنے ساتھیوں کو ملبے میں تلاش کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

انسانی بنیادوں پر جنگ بندی ضروری ہے: انتونیو غطریس
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو غطریس نے غزہ میں ’’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی‘‘ پر زور دیا ہے اور اس خوفناک ڈراؤنے خواب کو ختم کرنے کیلئےعالمی سطح پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔جنگ نے ہزاروں افراد کو ہلاک اور دس لاکھ فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے، جن کے بارے میں غطریس نے کہا کہ ۲ء۴؍ ملین افراد کے محصور علاقے میں داخل ہونے والے۲۰؍ ٹرک بہت کم ہیں۔ وہاں بہت زیادہ امداد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے قاہرہ میں ’’امن کیلئے سربراہی اجلاس‘‘ میں علاقائی لیڈروںکو بتایا کہ فلسطینیوں کو ’’غزہ کیلئے بڑے پیمانے پر امداد کی مسلسل ترسیل کی ضرورت ہے۔‘‘

 غزہ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ۲۰۱۴ء کے ۵۰؍ روزہ تنازع سے ۸۴؍ فیصد زیادہ: یو این
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے جمعہ کو کہا کہ ۷؍ اکتوبر کے بعد سے غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ۲۰۱۴ء میں ۵۰؍ روزہ لڑائی میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد سے ۸۴؍ فیصد زیادہ ہے۔ 

ماحولیات کارکن گریٹا تھنبرگ کا غزہ سے اظہار یکجہتی 
معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے جمعہ کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ جاری کیا جس میں لوگوں سے ’’غزہ کے ساتھ کھڑے ہونے‘‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’’آج ہم فلسطین اور غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ہڑتال کر رہے ہیں۔ دنیا کو آواز اٹھانے اور فلسطینیوں اور متاثرہ تمام شہریوں کیلئے فوری جنگ بندی، انصاف اور آزادی کا مطالبہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ تصویر میں دیگر نوجوان لڑکیاں بھی ہیں جن میں سے ہر ایک کے پاس ایک پلے کارڈ ہے۔ ایک کارڈ پر لکھا ہے ، ’’یہ یہودی فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘ دوسرے کارڈ پر لکھا ہے ’’کلائمیٹ جسٹس ناؤ۔‘‘ تیسرے کارڈ پر لکھا ہے ’’آزاد فلسطین۔‘‘ ساتھ ہی اس لڑکی نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھا ہے۔

گریٹا تھنبرگ کا انسٹاگرام پوسٹ۔

برطانیہ کے فنکاروں کا جنگ بندی کیلئے کھلا خط
برطانیہ میں ہزاروں ثقافتی شخصیات نے ایک کھلے خط پر دستخط کئے ہیں جس میں غزہ پر اسرائیلی بمباری کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔دستخط کنندگان میں اسٹیو کوگن، پیٹر ملان، چارلس ڈانس، ٹلڈا سونٹن، میکسین بیک، میریم مارگولیس اور خالد عبداللہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ اس خط پر ڈائریکٹرز مائیکل ونٹرباٹم، مائیک لی، آصف کپاڈیہ، مزاح نگار فرینکی بوئل اور جوسی لانگ، ڈرامہ نگار تانیکا گپتا اور ابی اسپلن، شاعر انتھونی ایناکسگورو کے علاوہ میوزک فنکاروں تائی شانی، لاریسا سنسور، روزالینڈ ناشابی، فلورینس بیشابی، کے بھی دستخط ہیں۔ ، جارجینا اسٹار، اور مصنفین مرینا وارنر، جیکولین روز، گیلین سلوو اور کورٹیا نیو لینڈ نے بھی اس خط پر دستخط کئے ہیں۔

جنگ بندی اور غزہ تک امداد پہنچانے کیلئے ہالی ووڈ فنکاروں کا جوبائیڈن کو خط
کامیڈین جان اسٹیورٹ اور آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار جواکوئن فینکس سمیت ہالی ووڈ کے درجنوں اداکاروں اور فنکاروں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھ کر اسرائیل پر جنگ بندی اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ جمعہ کو ان مشہور شخصیات نے جو بائیڈن کو خط میں لکھا کہ ’’ہم آپ کی انتظامیہ اور تمام عالمی لیڈران سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مقدس سرزمین کی تمام زندگیوں کا احترام کریں اور بلا تاخیر جنگ بندی کا مطالبہ کریں۔ غزہ پر بمباری ختم کریں اور یرغمالیوں کوبحفاظت باہر نکالیں۔ انہوں نے یو این کے ایمرجنسی ریلیف چیف مارٹن گریفتھس کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم آنے والی نسلوں کو اپنی خاموشی کی کہانی نہیں سنانا چاہتے کہ ہم نے اس دوران کچھ نہیں کیا۔‘‘ واضح رہے کہ پیر کو مارٹن نے کہا تھا کہ تاریخ دیکھ رہی ہے۔
اس خط پر تقریباً ۶۰؍ ہالی ووڈ شخصیات نے دستخط کئے ہیں جن میں سوزن سارینڈن، کرسٹن اسٹیورٹ، کوئنٹا برنسن، ریمی یوسف، رض احمد اور مہرشالہ علی کے نام قابل ذکر ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ’’انسانی امداد کو ان تک (غزہ متاثرین) تک پہنچنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ غزہ کے ۲۰؍ لاکھ باشندوں میں سے نصف بچے ہیں، اور دو تہائی سے زیادہ پناہ گزین ۔ انہیں ان کے گھروں سے نکلنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔  یہ خط جب لکھا جارہا ہے تب تک خبریں آچکی ہیں غزہ پر ۶؍ہزار سے زائد بم گرائے جا چکے ہیں جس کے نتیجے میں ہر ۱۵؍ منٹ میں ایک بچہ ہلاک ہو رہا ہے۔‘‘

گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں ۳۵۰؍ سے زائد فلسطینی شہید
غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر کے مطابق گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم ۳۵۲؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ ایک بیان میں دفتر کے سربراہ سلامہ معروف نے کہا کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ روز کے دوران۳۵۲؍ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

میکسیکو میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ میں امدادی قافلے پہنچتے رہنے چاہئیں: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ
محصور غزہ میں امداد لے جانے والا پہلا قافلہ ’’آخری نہیں ہونا چاہئے‘‘، اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ نے کہا کہ سامان سے لدے ٹرک جنگ زدہ انکلیو میں داخل ہورہے ہیں۔’’مجھے یقین ہے کہ یہ ترسیل غزہ کے لوگوں کو ضروری سامان فراہم کرنے کی ایک پائیدار کوشش کا آغاز ہو گی۔‘‘ مارٹن گریفتھس نے مصر سے ۲۰؍ ٹرکوں کے غزہ میں داخل ہونے کے بعد کہا ہے کہ ’’یہ پہلا قافلہ آخری نہیں ہونا چاہئے۔‘‘

ایران کی غزہ کیلئے ۶۰؍ ٹن انسانی امداد 
ایران نے غزہ کیلئے ۶۰؍ ٹن انسانی امداد روانہ کی ہے جو  رفح کراسنگ سے غزہ پہنچائی جائے گی۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق امدادی سامان میں خوراک، طبی سامان اور ادویات شامل ہیں۔یہ امداد ایرانی ہلال احمر سوسائٹی کے تعاون سے تہران ایئرپورٹ سے مصر بھیجی گئی۔

امدادی ٹرک، مصر سے غزہ میں داخل ہوتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ میں امدادی ٹرک
مصری ہلال احمر کے اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ مصر سے محصور غزہ میں انسانی امداد لے جانے والے ٹرک رفح بارڈر کراسنگ سے گزرنے لگے ہیں۔ تقریباً ۳؍ہزار ٹن امداد لے جانے والے۲۰۰؍ سے زیادہ ٹرک غزہ جانے سے پہلے کئی دنوں سے کراسنگ کے قریب کھڑے تھے۔ اسوسی ایٹڈ پریس کے رپورٹر نے ٹرکوں کو داخل ہوتے دیکھا ہے۔غزہ میں ہزاروں افراد امداد کا انتظار کررہے ہیں۔ اسپتالوں کو طبی سامان اور جنریٹروں کے ایندھن کی بھی فوری ضرورت تھی۔سیکڑوں غیر ملکی افراد بارڈر پر اس انتظار میں بیٹھے ہیں کہ وہ غزہ سے نکل سکیں۔ مصر کے سرکاری ٹیلی ویژن نے غزہ اسرائیل تنازع کے ۱۵؍ ویں دن کئی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہوتے دکھایا ہے۔

۴۳؍نامعلوم فلسطینیوں کی لاشیں اجتماعی قبر میں دفن کر دی گئیں
غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے بتایا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے کم از کم ۴۳؍ نامعلوم فلسطینیوں کی لاشوں کو ایک اجتماعی قبر میں دفن کر دیا گیا ہے۔میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے انادولو کو بتایا کہ یہ دوسرا موقع ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک درجنوں نامعلوم فلسطینیوں کو دفن کیا گیا ہے۔انادولو کے ایک نمائندے کے مطابق اسپتالوں کے صحنوں، کمروں اور ریفریجریٹرز میں لاشوں کے جمع ہونے سےمحصور انکلیو کے رہائشیوں کو اپنے گھروں کے باغات میں اجتماعی قبریں کھودنے پر مجبور کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK