Inquilab Logo

فلسطین اسرائیل تنازع: مغرب نے اسرائیل کو غزہ میں ’’قتل عام کا لائسنس‘‘ دیا ہے: فلسطینی وزیر اعظم

Updated: October 23, 2023, 4:51 PM IST | Gaza

فلسطین اسرائیل تنازع کا ۱۷؍ واں دن۔ اسرائیلی حملوں میں اتوار کو ۴۰۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ غزہ کی وزارت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک ۳۲؍ مساجد تباہ ہوگئی ہیں۔ دریں اثناء، غزہ کے گھروں اور شہری انفراسٹرکچر پر پیر کی صبح اسرائیلی حملے اس قدر خوفناک تھے کہ فلک بوس عمارتیں تاش کے پتوں کی طرح بکھر گئیں۔ خبروں کے مطابق اسرائیل نے زمینی حملے کا منصوبہ موقوف کردیا ہے کیونکہ اسے امریکہ سے فوجیوں کی آمد کا انتظار ہے۔

Student Federation activists protest outside the Israeli embassy in New Delhi. Photo: PTI
طلبہ فیڈریشن کے کارکن نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے بتایا  کہ ۷؍ اکتوبر سے تنازع شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم ۵؍ ہزار ۸۷؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں تقریباً ۲؍ہزار ۵۵؍ بچے اور ایک ہزار ۱۱۹؍  خواتین شامل ہیں جبکہ مسلسل بمباری میں ۱۵؍ہزار ۲۷۳؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

القدس اسپتال کے قریب بار بار پرتشدد فضائی حملے: ہلال احمر
فلسطینی ہلال احمر (پی آر سی ایس) کا کہنا ہے کہ غزہ شہر میں القدس اسپتال کے قریب بار بار پرتشدد اسرائیلی فضائی حملے ہو رہے ہیں۔ہلال احمر (ریڈ کریسنٹ) نے پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ اسرائیلی فورسیز نے اسپتال پر بمباری کی دھمکی دی ہے، جو ہزاروں بے گھر افراد کو پناہ دے رہا ہے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب پی آر سی ایس نے اطلاع دی ہے کہ رفح کراسنگ سے مزید ۲۰؍ امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے ہیں۔ ہلال احمر نے کہا کہ ’’یہ مصری ہلال احمر کی طرف سے انسانی امداد کی تیسری کھیپ ہے، جس میں خوراک، ادویات اور طبی سامان شامل ہے۔‘‘

غزہ کی صورتحال ’’حقیقی انسانی تباہی‘‘ ہے: یو این آر ڈبلیو اے 
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئےاقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی کی صورتحال ایک ’حقیقی انسانی تباہی‘ ہے۔ ایکس پوسٹ پر یو این آر ڈبلیو اے نے غزہ کے باشندوں کے پیغامات شیئر کئے جنہوں نے کہا کہ ان کے پاس پانی ختم ہو گیا ہے اور۱۲؍ دنوں سے بجلی نہیں ہے۔پیغامات سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ لوگ آلودہ پانی استعمال کر رہے ہیں جسے وہ ابال کر پیتے ہیں، جبکہ خدشہ ہے کہ کھانا پکانے کی گیس جلد ختم ہو جائے گی۔

غزہ۔اسرائیل کا ترتیب وار کوریج پڑھنے کیلئے کلک کیجئے:

پہلا دن (۷؍ اکتوبر)، دوسرا دن (۸؍ اکتوبر)، تیسرا دن (۹؍ اکتوبر)، چوتھا دن (۱۰؍ اکتوبر)، پانچواں دن (۱۱؍ اکتوبر)، چھٹا دن (۱۲؍ اکتوبر)، ساتواں دن (۱۳؍ اکتوبر)، آٹھواں دن (۱۴؍ اکتوبر)، نواں دن (۱۵؍ اکتوبر)، دسواں دن (۱۶؍ اکتوبر)، گیارہواں دن (۱۷؍ اکتوبر)، بارہواں دن (۱۸؍ اکتوبر)، تیرہواں دن (۱۹؍ اکتوبر)، چودہواں دن (۲۰؍اکتوبر)، پندرہواں دن (۲۱؍ اکتوبر)، سولہواں دن (۲۲؍ اکتوبر)

غزہ میں ’خطرناک قتل عام‘: وزارت داخلہ
وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم کا کہنا ہے کہ غزہ میں ’’خطرناک قتل عام‘‘ ہو رہا ہے۔انہوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ ’’۱۷؍ ویں دن، ہم دنیا سے التجا کررہے ہیں کہ وہ قابض (اسرائیل) پر دباؤ ڈالے کہ وہ قتل عام کو روکے۔‘‘ البزم نے کہا کہ ہزاروں مرنے والوں کے علاوہ کم از کم۱۵۰۰؍ فلسطینی لاپتہ ہیں جن میں۸۳۰؍ بچے بھی شامل ہیں۔

مغرب نے اسرائیل کو غزہ میں ’’قتل کا لائسنس‘‘ دیا ہے: فلسطینی وزیر اعظم 
فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے مغربی ممالک پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیل کو غزہ میں ’’قتل کا لائسنس‘‘ دے رہے ہیں۔ اشتیہ نے فلسطینی اتھاریٹی کی سرکاری میٹنگ کے آغاز پر بتایا کہ ’’زمینی حملوں کے متعلق جو کچھ ہم قابض (اسرائیلی) لیڈروں کی زبانوں سے سن رہے ہیں، ان کا مطلب یہی ہے کہ ابھی فلسطین میں مزید جرائم ہوں گے، مزید مظالم ڈھائے جائیں گے اور جبری نقل مکانی کروائی جائے گی۔ہم ان لیڈران کے بیانات کی مذمت کرتے ہیں جو اسرائیل کو قتل عام کا لائسنس دے رہے ہیں۔

اسرائیلی حملے میں تباہ ایک ایمبولینس۔ تصویر: پی ٹی آئی

اسرائیلی طیاروں کا غزہ کی ایک اور مسجد پر حملہ 
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ میں ایک اور مسجد کو نشانہ بنایا، جس سے ۷؍ اکتوبر سے اس علاقے میں تباہ ہونے والی مساجد کی کل تعداد ۳۲؍ ہو گئی۔ یہ بات ناکہ بندی والے انکلیو میں واقع وزارت داخلہ نے بتائی۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ایک فضائی حملے میں غزہ شہر کے شمال میں شیخ رضوان محلے میں النور المحمدی مسجد کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔

غزہ کی خون کے عطیات کی اپیل 
حالات تیزی سے خراب ہونے پر غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے محصور علاقے کے اسپتالوں کیلئے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے جو خون اور طبی سامان کی شدید قلت کا شکار ہیں۔وزارت نے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ غزہ کے اسپتالوں اور بلڈ بینکوں میں خون کے عطیات کیلئے پہنچیں اور بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس سے علاقے میں خون پہنچانے کی اپیل کی ہے۔

ایران کا امریکہ اور اسرائیل کے خلاف سخت موقف
غزہ میں نسل کشی کے خطے پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے ایران نے امریکہ اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ’’اگر غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم بند نہ ہوئے تو تمام متبادلات کو سامنے رکھا جائے گا۔‘‘ خیال رہے کہ یہ انتباہ اتوار کو تہران میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے جنوبی افریقی ہم منصب نالیدی پانڈور کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا، جو اتوار کی صبح سرکاری دورے پر ایرانی دارالحکومت پہنچے تھے۔ سرکاری ایجنسی آئی آر این اےکے مطابق، عبداللہیان نے دورہ کرنے والے عہدیدار کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ’’ہم نے آج دو طرفہ مسائل اور اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر ضروری بات چیت کی۔‘‘

غزہ کے شہری ایک زخمی کو اسپتال لے جاتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی جانب سے شہریوں کے قتل عام اور اسپتالوں اور آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنانے کے باوجود اپنی حمایت کا اظہار کرنے کیلئے اسرائیل کا ہنگامی دورہ کیا۔اس نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ وہ غزہ کے لوگوں کو مارنے کیلئے سیکڑوں طیارے بھیجیں گے، جس کے بعد یہ مضحکہ خیز بیانات آئے کہ ہم انسانی امداد سے لدے ۲۰؍ ٹرک غزہ بھیجیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’امریکہ اس وقت غزہ کے لوگوں کے خلاف پراکسی جنگ لڑ رہا ہے۔ خطہ بارود کے ایک بیرل میں تبدیل ہو چکا ہے اور حساب کتاب میں کسی بھی قسم کی غلطی، نسل کشی اور جبری نقل مکانی خطے کے ساتھ ساتھ اس جنگ کے ذمہ داروں کیلئے بھی منفی اثرات کا باعث بنے گی۔‘‘ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ اور اسرائیل دونوں کو خبردار کیا کہ ’’اگر غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم بند نہ کئے گئے تو تمام متبادلات کو سامنے رکھا جائے گا، اور خطہ خود جارحیت کی قیمت پر قابو سے باہر ہو جائے گا۔‘‘

رفح کراسنگ سے تیسرا امدادی قافلہ غزہ میں داخل ہوتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

انسانی قانون کی پاسداری ضروری ہے: متعدد مغربی لیڈروںکا اسرائیل سے مطالبہ 
اب تک کئی عالمی لیڈروں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کا اعادہ کیا۔ تاہم، شہریوں کے تحفظ سمیت انسانی حقوق کی پاسداری پر زور بھی دیا ہے ۔ امریکی صدر جو بائیڈن، کنیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، جرمنی کے چانسلر اولاف شولز، اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے دو یرغمالیوں کی رہائی کا خیرمقدم کیا اور مطالبہ کیا ہے کہ باقیوں کو بھی فوری طور پر آزاد کیا جائے۔ انہوں نے خطے میں اپنے شہریوں، خاص طور پر غزہ چھوڑنے کے خواہشمندوں کی مدد کا بھی عہد کیا ہے۔ لیڈروں نے غزہ میں ضرورت مند فلسطینیوں تک پہنچنے کیلئے پہلے انسانی امدادی قافلے کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور انسانی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ضروری خوراک، پانی، طبی دیکھ بھال اور دیگر امداد تک پائیدار اور محفوظ رسائی کو یقینی بنانے کیلئے خطے کے شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی جاری رکھنے کا عزم کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تنازعات کو پھیلنے سے روکنے، مشرق وسطیٰ میں استحکام کو برقرار رکھنے اور سیاسی حل اور پائیدار امن کے کام کرنے کیلئے خطے کے اہم شراکت داروں کے ساتھ قریبی سفارتی رابطہ کاری جاری رکھیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK