Inquilab Logo

فلسطین اسرائیل تنازع: انتونیو غطریس کا غزہ کے حالات پر اظہار تشویش

Updated: October 24, 2023, 2:41 PM IST | Gaza

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے غزہ کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے غطریس سے ملاقات منسوخ کردی۔ اسرائیلی سربراہ نیتن یاہو کا طویل جنگ کا انتباہ۔ جنگی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ہیومن رائٹس واچ کی اسرائیل پر تنقید۔ فلسطینی وزارت کے مطابق اسرائیل کے حملے رات بھر جاری رہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت ۱۲۰؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔

Israel is preparing a ground attack on Gaza. Photo: PTI
اسرائیل، غزہ پر زمینی حملے کی تیاری کررہا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

یو این کے سیکریٹری جنرل کا غزہ کے حالات پر اظہار تشویش
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی واضح خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔غطریس نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں واضح طور پر اسرائیل کا نام لئے بغیر کہا کہ ’’مجھے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی واضح خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے۔ مجھے واضح کرنے دیں کہ مسلح تصادم کا کوئی بھی فریق بین الاقوامی انسانی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔‘‘ خیال رہے کہ غطریس نے ذاتی طور پر مصر اور غزہ کے درمیان کراسنگ کا سفر کیا تاکہ امداد کی اجازت دی جائے۔ رفح کراسنگ کے ذریعے اب تک تین امدادی قافلے غزہ میں داخل ہوچکے ہیں۔ غطریس نے کہا کہ ’’غزہ میں پہنچائی گئی امداد سمندر میں قطرے کے برابر ہے۔ آئندہ چند نوں میں غزہ میں ایندھن کی سپلائی چند دنوں میں ختم ہو جائے گی۔ یہ ایک اور تباہی ہو گی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل پر حماس کے حملے فلسطینی عوام کی ’’اجتماعی سزا‘‘ کا جواز نہیں بن سکتے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے غطریس سے ملاقات منسوخ کر دی
ایلی کوہن نے ایکس پر اعلان کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سےملاقات نہیں کریں گے۔ خیال رہے کہ انہوں نے یہ اعلان غطریس کے درج بالا بیان کے بعد کیا ہے۔ کوہن نے لکھا کہ ’’مَیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات نہیں کروں گا۔ ۷؍ اکتوبر کے قتل عام کے بعد سے متوازن نظریہ نہیں اپنایا جاسکتا۔ زمین سے حماس کا وجود مٹانا ہوگا۔‘‘

غزہ۔اسرائیل کا ترتیب وار کوریج پڑھنے کیلئے کلک کیجئے:

پہلا دن (۷؍ اکتوبر)، دوسرا دن (۸؍ اکتوبر)، تیسرا دن (۹؍ اکتوبر)، چوتھا دن (۱۰؍ اکتوبر)، پانچواں دن (۱۱؍ اکتوبر)، چھٹا دن (۱۲؍ اکتوبر)، ساتواں دن (۱۳؍ اکتوبر)، آٹھواں دن (۱۴؍ اکتوبر)، نواں دن (۱۵؍ اکتوبر)، دسواں دن (۱۶؍ اکتوبر)، گیارہواں دن (۱۷؍ اکتوبر)، بارہواں دن (۱۸؍ اکتوبر)، تیرہواں دن (۱۹؍ اکتوبر)، چودہواں دن (۲۰؍اکتوبر)، پندرہواں دن (۲۱؍ اکتوبر)، سولہواں دن (۲۲؍ اکتوبر)، سترہواں دن (۲۳؍ اکتوبر)

نتن یاہو کا طویل جنگ کا انتباہ، ’’حماس کو تباہ کرنا ہوگا‘‘
اسرائیلی لیڈر بنجامن نیتن یاہو نے ایک بار پھر حماس کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے اور غزہ پر زمینی حملے کے بارے میں خبردار کیا ہے، جس سے خانہ جنگی کا خدشہ پیدا ہوگیا اور ۲۰۰؍سے زائد یرغمالیوں کیلئے خطرہ بڑھ جائے گا۔نیتن یاہو نے کہا کہ حماس شہری ہلاکتوں کا ذمہ دار ہے لیکن ہم ان سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک طویل جنگ ہو سکتی ہے۔نیتن یاہو نے اسے جنگ کے خاتمے کی شرط قرار دیتے ہوئے کہا کہ حماس کو تباہ ہونا چاہئے۔ حماس نے سرنگوں کا ایک بھول بھلیاں بنایا ہے اور اس کے جنگجوؤں سے لڑائی طویل ہوسکتی ہے۔

غزہ کے حالات پر اقوام متحدہ کی میٹنگ۔ تصویر: پی ٹی آئی

ہیومن رائٹس واچ نے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب پر اسرائیل پر تنقید کی
ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل پر جان بوجھ کر غزہ میں شہریوں کے مصائب کو مزید بڑھانے پر تنقید کیا ہے جس نے محصور انکلیو میں ایندھن کی ترسیل کی اجازت دینے اور پانی کے بہاؤ کو بحال کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ ’’حقیقت یہ ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے اسرائیلی شہریوں کے خلاف ناقابل بیان جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، اسرائیلی حکام کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا جواز نہیں بنتا۔ اسرائیل حماس کے حملے کی سزا غزہ کے تمام شہریوں کودے رہا ہے۔ زبردست بین الاقوامی دباؤ اور سفارتی کوششوں کی ہلچل کے بعد، اسرائیلی حکام نے مکمل محاصرہ میں نرمی برتی اور درجنوں امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ تاہم، اسپتال کے جنریٹرز، پانی اور سیوریج پمپنگ اور امداد کی ترسیل کیلئے ضروری کوئی ایندھن غزہ میں داخل نہیں ہوا ہے۔

اسرائیل نے گزشتہ رات غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید بمباری کی جس میں خواتین اور بچوں سمیت کم و بیش ۱۱۰؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے اس علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے اور اس کی جارحیت دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ الاقصیٰ سیٹیلائٹ چینل نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے رات بھر غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے جاری رکھے۔حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے رات بھر میں ۱۴۰؍ افراد کو ہلاک کیا ہے۔ چینل نے یہ بھی کہا کہ جنوبی غزہ میں رفح اور خان یونس میں رہائشی عمارتوں پر حملوں میں ۵۷؍افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔وسطی غزہ میں النصیرات کیمپ کے مغرب میں ’’قیدی ٹاورز‘‘ میں الاقصی شہداء اسپتال کے ساتھ والے مکانات اور اپارٹمنٹس پر اسرائیلی حملوں کے بعد بھی ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاع ملی ہے۔

فلسطینی ملبے تلے اپنے ساتھیوں کو تلاش کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

امریکہ میں فلسطین حامی ریلی پر بندوق اور کالی مرچ کے اسپرے سے فائرنگ کی گئی
شکاگو کے شمالی مضافات میں اسرائیل سے یکجہتی کے ایک پروگرام کے قریب سے فلسطین حامی ریلی کے گزرنے کے دوران ایک نے ہوائی فائر کیا جبکہ دوسرے نے فلسطین حامیوں پر کالی مرچ چھڑکی، جس کے بعد پولیس نے دونوں افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ یہ واقعہ سکوکی میں پیش آیا جہاں تقریباً ایک ہزار افراد اسرائیل کی حمایت کیلئے جمع ہوئے تھے۔ تقریباً ۲۰۰؍ فلسطینی حامی مظاہرین کے ایک گروپ نے قریب ہی اپنی ریلی نکالی۔ مبینہ طور پر ایک شخص نے اپنی کار اس ریلی میں شامل کی اور بندوق نکالی، اس سے پہلے کہ پولیس اسے حراست میں لیتی اس نے گولی چلا دی۔ ایک عینی شاہد نے شکاگو سن ٹائمز کو بتایا کہ اس شخص کی گاڑی اسرائیلی پرچم سے ڈھکی ہوئی تھی۔ایک اور شخص جس نے کیپ کے طور پر اسرائیلی جھنڈا پہنا ہوا تھا، اس نے گرفتار ہونے سے پہلے ہجوم پر کالی مرچ کا اسپرے کیا تھا۔ ہنگامہ آرائی میں کسی کو شدید چوٹ نہیں آئی اور نہ ہی کوئی الزام عائد کیا گیا۔ ریاست کے اٹارنی آفس کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’شواہد کا جائزہ لینے کے بعد ، جس میں نگرانی کی ویڈیو اور گواہوں کے بیانات شامل ہیں ، ہم نے اس فرد کا تعین کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہجوم کے گھیرے میں آنے اور ان میں سے کچھ افراد کی طرف سے حملہ کرنے پر ان دونوں نے اپنے دفاع میں گولی چلائی تھی، یا کالی مرچ کا چھڑکاؤ کیا تھا۔

گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں میں۷۰۴؍ فلسطینی شہید: وزارت
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں ۷۰۴؍ فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔۷؍ اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں کم و بیش ۵؍ہزار ۷۹۱؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں۲؍ہزار ۳۶۰؍ بچے بھی شامل ہیں۔

زمینی حملوں سے پہلے تنازع مزید بڑھ سکتا ہے: اسرائیلی فوج
اسرائیل نے غزہ پر بمباری بڑھادی ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ متوقع زمینی حملے سے پہلے اس خطے میں تنازع بڑھ سکتا ہے۔ زمینی حملوں میں امریکی فوجی بھی شامل ہوں گے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے حملے اس وقت مزید جارح ہوگئے جب حماس نے دو معمر اسرائیلی خواتین کو آزاد کیا۔ اسرائیل کی جانب سے حملے کے بعد علاقے کو مکمل طور پر سیل کرنے کے بعد سے غزہ کے۲ء۳؍ ملین افراد خوراک، پانی اور ادویات سے محروم ہیں۔ 

فرانسیسی صدر میکرون یکجہتی کیلئے اسرائیل پہنچے
اے ایف پی کے ایک صحافی کے مطابق، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اسرائیل کے ساتھ ’’یکجہتی‘‘ کے اظہار کیلئے آج تل ابیب پہنچے ہیں۔ وہ جلد ہی اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔ توقع کی جا رہی تھی کہ وہ غزہ میں ’’شہری آبادی کے تحفظ‘‘ کا مطالبہ کریں گے۔ تاہم، اس ضمن میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون تل ابیب میں اسرائیلی حکام سے ملتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

روس کے مؤقف سے اسرائیل مایوس
اسرائیل مبینہ طور پر غزہ پر جنگ کے بارے میں روس کے مؤقف سے مایوس ہے جبکہ چین کے وانگ یی نے اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینی شہریوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔متعدد رپورٹوں کے مطابق مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ  بڑے پیمانے پر جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK