Inquilab Logo

آئندہ ۲۴؍ گھنٹے انتہائی نازک ہیں کیونکہ ایندھن ختم ہورہا ہے: اقوام متحدہ

Updated: October 26, 2023, 6:18 PM IST | Gaza

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ محصور غزہ میں ایندھن تیزی سے ختم ہورہا ہے۔ آئندہ ۲۴؍ گھنٹے انتہائی نازک ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فوری جنگ بندی کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔ گزشتہ رات سے اب تک اسرائیل ،غزہ پر مسلسل بمباری کررہا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے پوپ فرانسس سے فون پر گفتگو کی۔ دونوں ہی نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک کو اس انسانی المیے کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے۔ یونیسیف نے کہا کہ غزہ پٹی میں بچوں کی ہلاکت ہمارے ضمیر پر ایک داغ ہے۔

A man carries a victim to safety after an Israeli attack in Khan Yunis. Photo: PTI
خان یونس میں اسرائیلی حملے کے بعد ایک شخص متاثرہ کو محفوظ مقام کی طرف لے جاتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

فلسطین اسرائیل تنازع میں آج ہوئیں اہم پیش رفتوں پر ایک نظر:
(۱) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے تنازع کے حل پر اتفاق نہ ہونے کے بعد اردن کی جانب سے جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔
(۲) اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جذباتی خطاب میں ارکان پر زور دیا کہ وہ امن کے حق میں ووٹ دیں۔
(۳) اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے کہا کہ اس تنازع کا ’’فلسطینیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے‘‘ بلکہ یہ سب کچھ ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملے سے متعلق ہے۔

دونوں ہی سفیروں کی تقریر پڑھنے کیلئے یہاں کلک کیجئے

(۴) ۹؍ عرب ممالک نے غزہ پٹی میں شہریوں کو نشانہ بنانے اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
(۵) فلسطینیوں کیلئے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسے زندگی بچانے والی انسانی امدادی کارروائیوں کو برقرار رکھنے کیلئے فوری طور پر ایندھن کی ضرورت ہے۔
(۶)حماس کے القسام بریگیڈ نے ٹیلی گرام پر کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اندازاً ۵۰؍ یرغمالی مارے گئے ہیں۔
(۷) حماس کا ایک وفد روس گیا ہے جس میں حماس کے سینئر رکن ابو مرزوق بھی شامل ہیں۔
(۸) فلسطین میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ۷؍ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں ۳؍ہزار سے زائد بچے ہیں۔ یونیسف نے کہا کہ یہ انسانوں کے ضمیر پر بدنما دھبہ ہے۔
(۹) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فوری جنگ بندی کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔
(۱۰) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اس تنازع پر عالمی برادری کی خاموشی شرمناک ہے۔ انہوں نے فون پر پوپ فرانسس سے گفتگو بھی کی۔

غزہ۔اسرائیل کا ترتیب وار کوریج پڑھنے کیلئے کلک کیجئے:

پہلا دن (۷؍ اکتوبر)، دوسرا دن (۸؍ اکتوبر)، تیسرا دن (۹؍ اکتوبر)، چوتھا دن (۱۰؍ اکتوبر)، پانچواں دن (۱۱؍ اکتوبر)، چھٹا دن (۱۲؍ اکتوبر)، ساتواں دن (۱۳؍ اکتوبر)، آٹھواں دن (۱۴؍ اکتوبر)، نواں دن (۱۵؍ اکتوبر)، دسواں دن (۱۶؍ اکتوبر)، گیارہواں دن (۱۷؍ اکتوبر)، بارہواں دن (۱۸؍ اکتوبر)، تیرہواں دن (۱۹؍ اکتوبر)، چودہواں دن (۲۰؍اکتوبر)، پندرہواں دن (۲۱؍ اکتوبر)، سولہواں دن (۲۲؍ اکتوبر)، سترہواں دن (۲۳؍ اکتوبر)، اٹھارہواں دن (۲۴؍اکتوبر)، انیسواں دن (۲۵؍ اکتوبر)

بنجامن نیتن یاہو اور جو بائیڈن کے خلاف فلسطینیوں کا احتجاج۔ تصویر: پی ٹی آئی

فلسطین کی صورتحال
اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد ۷؍ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ زخمیوں اور گمشدہ افراد کی تعداد دسیوں ہزار تک جا پہنچی ہے۔اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے تاریخ کا اعلان کئے بغیر کہا ہے کہ غزہ میں زمینی کارروائی کیلئے وقت کا تعین کر دیا گیا ہے۔اسرائیلی ٹینکوں کی بڑی تعداد غزہ پٹی میں البریج کے مشرق میں ایک کھلے علاقے میں داخل ہوچکی ہے۔ گزشتہ رات سے اب تک غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر چھاپے مارے جارہے ہیں اور گرفتاریاں ہورہی ہیں۔

انتہائی نازک ۲۴؍ گھنٹے کیونکہ ایندھن ختم ہورہا ہے: اقوام متحدہ
فلسطینیوں کیلئے اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسے جان بچانے والی انسانی امدادی کارروائیوں کو برقرار رکھنے کیلئے فوری طور پر ایندھن کی ضرورت ہے۔اگر غزہ میں ایندھن نہیں پہنچا تو یو این آر ڈبلیو اے نمایاں طور پر کم کرنے پر مجبور ہو جائے گا اور بعض صورتوں میں غزہ پٹی میں اپنی انسانی کارروائیوں کو روک دے گا۔ آئندہ ۲۴؍گھنٹے بہت نازک ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے امدادی کھیپ کے ساتھ ایندھن دینے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا ہے کہ اس پر حماس قابض ہوسکتا ہے۔ اس جنگ سے بے گھر ہونے والے ۶؍ لاکھ ۱۳؍ ہزار سے زائد افراد اقوام متحدہ کے قائم کردہ ۱۵۰؍ خیموں میں پناہ گزین ہیں۔ ادارے نے کہا کہ اس جنگ میں گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں میں ادارے کے مزید تین ارکان ہلاک ہوئے ہیں۔ اس طرح یو این آر ڈبلیو اے کے ہلاک شدگان کی کل تعداد ۳۸؍ ہوگئی ہے۔‘‘

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ’’فوری جنگ بندی‘‘ کا اپنا مطالبہ دہرایا
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ میں’’شدید انسانی تباہی‘‘ کے درمیان بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کو روکنے اور غزہ تک اہم امداد کو یقینی بنانے کیلئے فوری جنگ بندی کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ ’’جنگی جرائم سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں، تنازع کے تمام فریقوں کی طرف سے بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ ایسی تباہی اور مصائب کے عالم میں انسانیت کو غالب آنا چاہئے۔‘‘ایمنسٹی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرے اور خبردار کیا کہ اسرائیل کی زمینی کارروائی کے غزہ کے شہریوں پر تباہ کن نتائج ہوں گے۔ ایمنسٹی نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے، تمام شہری یرغمالیوں کی فوری رہائی اور ان فلسطینیوں کی رہائی کے اپنے مطالبے کا بھی اعادہ کیا جنہیں اسرائیل نے من مانی کے طور پر حراست میں رکھا ہے۔

لبنان میں مقیم فلسطینی، فلسطین کی حمایت میں آواز بلند کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ میں بچوں کی ہلاکت ہمارے ضمیر پر داغ ہے: یونیسف
یونیسیف نے غزہ میں بچوں کی ہلاکتوں کی حیران کن تعداد کی مذمت کی ہے جو اب بڑھ کر۳؍ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کیلئے یونیسیف کے علاقائی ڈائریکٹر ایڈیل کھودر نے کہا کہ ’’غزہ پٹی کی صورتحال ہمارے اجتماعی ضمیر پر ایک بڑھتا ہوا داغ ہے۔ بچوں کی اموات اور زخمیوں کی شرح حیران کن ہے۔ اس سے بھی زیادہ خوفناک حقیقت یہ ہے کہ جب تک کشیدگی کم نہیں ہوتی، اور جب تک خوراک، پانی، طبی سامان اور ایندھن سمیت انسانی امداد کی اجازت نہیں دی جاتی، روزانہ اموات کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: الجزیرہ کے صحافی کی اسرائیلی حملوں کی مذمت، حملوں میں ان کے بیوی بچے ہلاک

عالمی برادری کی خاموشی شرمناک ہے: رجب طیب اردگان
ترک صدر رجب طیب اردگان اور پوپ فرانسس نے فون پر غزہ پر اسرائیلی حملے اور حقوق انسانی کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کے بارے میں بات چیت کی۔ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ کے مطابق اردگان نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے، جن کا کوئی جواز نہیں ہے، قتل عام کی سطح پر پہنچ چکے ہیں، اور یہ کہ عالمی برادری کا انہیں نظر انداز کرنا شرمناک ہے۔انہوں نے زور دیا کہ تمام ممالک کو اس انسانی المیے کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے۔
اردگان نے پوپ سے کہا کہ ’’اس خطے میں جہاں تین ابراہیمی مذاہب کے مقدس مقامات ہیں، پائیدار امن صرف ایک آزاد، خودمختار، اور جغرافیائی طور پر متصل فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم میں ۱۹۶۷ء کی سرحدوں پر مبنی ہو۔‘‘انہوں نے غزہ کو انسانی اور طبی امداد پہنچانے کیلئے ترکی کی نمایاں کوششوں پر مزید روشنی ڈالی اور ہر ایک سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گناہ شہریوں تک امداد کی بلاتعطل ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے ان کوششوں کی فعال حمایت کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK