Inquilab Logo

اسرائیلی رکاوٹیں غزہ تک امداد کی ترسیل مشکل بنارہی ہیں: مصر

Updated: October 28, 2023, 5:38 PM IST | Gaza

فلسطین اسرائیل جنگ ۲۲؍ ویں دن میں داخل۔ اقوام متحدہ میں ’’فوری جنگ بندی‘‘ کی قرار داد منظور لیکن اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار۔ یو این میں ووٹنگ کے دوران غزہ پر اس قدر بمباری کی گئی کہ آسمان پر زرد شعلے اور دھوئیں کے گہرے بادل میلوں دور سے نظر آرہے تھے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ غزہ قتل عام کا اصل مجرم مغرب ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں انٹرنیٹ اور ذرائع ابلاغ بند کردینے کے بعد اپنی بمباری میں ڈرامائی طور پر اضافہ کردیا ہے۔ ان حملوں میں ۷؍ہزار ۷۰۳؍ فلسطینی جاں بحق جبکہ ۱۴۰۰؍ اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔

A man waves a Palestinian flag in front of the parliament in Oslo, Norway. Photo: PTI
اوسلو، ناروے میں ایک شخص پارلیمنٹ کے سامنے فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

فلسطین اسرائیل تنازع: آج پیش آنے والے اہم واقعات ایک نظر میں
(۱) ترک صدر رجب طیب اردگان نے غزہ بحران کا اصل مجرم مغرب کو قرار دیا
(۲) اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو غطریس قطر پہنچے
(۳) مصر کا اسرائیل سے غزہ تک امدادی ٹرک کی رسائی آسان بنانے کا مطالبہ 
(۴) حماس کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فیصلے پر عمل درآمد کا مطالبہ 
(۵) اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ نئے احکام ملنے تک غزہ پر آپریشن جاری رہے گا
(۶) اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کی زمینی کارروائیاں جاری رہیں تو غزہ کے ہزاروں شہری ہلاک ہو سکتے ہیں
(۷) غزہ میں انٹرنیٹ اور ذرائع ابلاغ معطل ہیں
(۸) اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے باشندوں سے انکلیو کے شمالی حصے کو خالی کرنے کا انتباہ دیا
(۹) ایلون مسک نے کہا کہ ان کا سیٹیلائٹ سسٹم اسٹار لنک غزہ میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ امدادی تنظیموں کے ساتھ رابطے میں معاونت کرے گا۔
(۱۰) آکس فم نے کہا کہ حملوں میں اسپتالوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے
(۱۱) اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر شدید فائرنگ

غزہ۔اسرائیل کا ترتیب وار کوریج پڑھنے کیلئے کلک کیجئے:

پہلا دن (۷؍ اکتوبر)، دوسرا دن (۸؍ اکتوبر)، تیسرا دن (۹؍ اکتوبر)، چوتھا دن (۱۰؍ اکتوبر)، پانچواں دن (۱۱؍ اکتوبر)، چھٹا دن (۱۲؍ اکتوبر)، ساتواں دن (۱۳؍ اکتوبر)، آٹھواں دن (۱۴؍ اکتوبر)، نواں دن (۱۵؍ اکتوبر)، دسواں دن (۱۶؍ اکتوبر)، گیارہواں دن (۱۷؍ اکتوبر)، بارہواں دن (۱۸؍ اکتوبر)، تیرہواں دن (۱۹؍ اکتوبر)، چودہواں دن (۲۰؍اکتوبر)، پندرہواں دن (۲۱؍ اکتوبر)، سولہواں دن (۲۲؍ اکتوبر)، سترہواں دن (۲۳؍ اکتوبر)، اٹھارہواں دن (۲۴؍اکتوبر)، انیسواں دن (۲۵؍ اکتوبر)، بیسواں دن (۲۶؍ اکتوبر)، ۲۱؍ واں دن (۲۷؍ اکتوبر)

۷؍ اکتوبر سے ۱۱۰؍ ڈاکٹر اور طبی عملہ جاں بحق ہوا ہے: غزہ کی وزارت صحت
غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ۷؍ اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں غزہ پٹی میں کم از کم۱۱۰؍ طبی عملہ جاں بحق ہو چکا ہے۔وزارت نے یہ بھی کہا، اس دوران ۱۰۰؍ سے زائد طبی عملہ زخمی ہوا ہے۔۵۰؍ ایمبولینس پر حملہ ہو چکا ہے جن میں نصف اب غیر فعال ہیں۔بمباری سے ہونے والے نقصان یا ایندھن کی کمی کی وجہ سے۱۲؍ اسپتال اور ۴۶؍ پرائمری ہیلتھ کیئر کلینک بند ہو چکے ہیں۔اسرائیل نے شمالی غزہ میں ۲۴؍ اسپتالوں کو خالی کرنے کیلئے کہا ہے۔ 

اسرائیلی رکاوٹیں غزہ تک امداد کی ترسیل مشکل بنارہی ہیں: مصر 
مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی رکاوٹیں محصور علاقے میں انتہائی ضروری امداد کی ترسیل مشکل بنارہی ہیں۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ غزہ پٹی تک امداد پہنچانے کے عمل کو اسرائیلی طرف سے مسلط کردہ بڑے لاجسٹک مسائل کا سامنا ہے۔‘‘

سعودی عرب نے اسرائیل کو غزہ پر مسلسل زمینی حملوں کے خطرے پر خبردار کیا
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اسرائیلی افواج کے ایسے زمینی حملوں کی مذمت کی گئی ہے جن میں فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’مملکت، غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کی جانے والی زمینی کارروائیوں کی مذمت کرتی ہے، اور ہمارے بھائیوں  فلسطینیوں کے خلاف بین الاقوامی قوانین کی ان صریح اور بلاجواز خلاف ورزیوں کو جاری رکھنے کے خطرے سے خبردار کرتی ہے۔‘‘  

اسرائیلی حملوں کے بعد تباہ حال غزہ پٹی دیکھی جاسکتی ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

نئے احکام ملنے تک آپریشن جاری رہے گا: اسرائیلی وزیر دفاع
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج غزہ میں راتوں رات شروع ہونے والی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھیں گی جب تک انہیں نیا حکم نہیں مل جاتا۔ انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ہم نے زمین پر اور زیر زمین حملہ شروع کیا ہے۔ فورسیز کیلئے ہدایات واضح ہیں: آپریشن نئے حکم تک جاری رہے گا۔

حماس کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فیصلے پر عمل درآمد کا مطالبہ 
حماس کے عہدیدار غازی حماد نے غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دینے کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نےراتوں رات اپنے فضائی اور زمینی حملوں کو وسیع کردیا ہے اور تباہی کا انتباہ دیا ہے۔ حماد نے بیروت میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’ہم اس فیصلے کو اپنے فلسطینی عوام کی فتح سمجھتے ہیں، اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مصر کی جانب سے جمع ہونے والی اس امداد کو فوری طور پر غزہ پٹی کے تمام علاقوں اور اسپتالوں میں تقسیم کیا جائے۔‘‘

غزہ بحران کا اصل مجرم مغرب ہے: اردگان
ترک صدر رجب طیب اردگان نے استنبول میں فلسطینیوں کے حق میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے اور اسرائیل ’’غاصب‘‘ ہے۔ صدر نے کہا کہ ہم پوری دنیا کو بتائیں گے کہ اسرائیل جنگی مجرم ہے، ہم اس کی تیاریاں کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں ہونے والے قتل عام کا اصل مجرم مغرب ہے۔انہوں نے اسرائیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مغرب آپ کا (اسرائیل) مقروض ہے لیکن ترکی آپ کا مقروض نہیں ہے۔

ترکی کا اسرائیل کو پیغام: امن کو ایک موقع دو
ترکی نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی برادری کی اجتماعی آواز پر کان دھرے اور غزہ پٹی پر اپنے حملے بند کرے۔ترکی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ، ’’ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اجتماعی بین الاقوامی آواز پر دھیان دے، اپنے حملے بند کرے اور امن کو ایک موقع فراہم کرے۔‘‘اس میں مزید کہا گیا کہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی عدم موجودگی میں مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن اور استحکام حاصل نہیں کیا جا سکتا۔وزارت نے مزید کہا کہ اسرائیل کی اپنی سلامتی کی ضمانت دینے کی صلاحیت بھی تنازع کے حل کے بغیر پہنچ سے باہر ہے۔

گزشتہ رات ہوئے اسرائیلی حملے کی شدت کا اندازہ اس تصویر سے لگایا جاسکتا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ کھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے
گزشتہ رات کی اسرائیل کی شدید بمباری میں غزہ کھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ تازہ اسرائیلی چھاپے اور حملے جنگ شروع کے بعد سے اب تک کے سب سے شدید ہیں۔ ٹی آر ٹی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے کہا کہ ’’سیکڑوں عمارتیں اور مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور ہزاروں دیگر مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔‘‘انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ شدید بمباری نے شمالی غزہ کا منظر بدل دیا ہے۔ 

قطری امیر اور ایرانی صدر نے فلسطین میں تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے فلسطینی علاقوں کی تازہ ترین پیش رفت پر بات چیت کیلئے فون پر بات کی۔دونوں لیڈروں نے دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ تشویش کی علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر بھی بات کی۔واضح رہے کہ یہ گفتگو اس وقت ہورہی ہے جب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں میں توسیع کر رہی ہے، جو گزشتہ تین ہفتے سے مسلسل بمباری کی زد میں ہے۔

زمینی کارروائیوں میں شدت آرہی ہے: اسرائیل
آج اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ راتوں رات شمالی غزہ میں داخل ہوئی اور اس نے محصور فلسطینی انکلیو میں فوجی کارروائیوں میں توسیع کی۔ اسرائیلی فوجی ترجمان ڈینیل ہگاری نے وضاحت کئے بغیر کہا کہ اسرائیلی افواج اب بھی میدان میں ہیں۔ اسرائیل کی فوج نے حماس کے کمانڈروں کو راتوں رات نشانہ بنایا، جس میں گروپ کی بحری اور فضائی افواج کے لیڈر بھی شامل ہیں۔ اس بارے میں ہگاری نے کہا کہ زمینی افواج کو دشمنوں سے لڑنے کی اجازت ہے۔ دوسری جانب حماس نے کہا کہ وہ شمالی غزہ کے چند علاقوں میں اسرائیلی افواج کا مقابلہ کر رہا ہے۔ دونوں داخلی مقامات جو گزشتہ تنازعات میں آئی ڈی ایف فورسیزاستعمال کرتے رہے ہیں۔ القسام بریگیڈز نے کہا کہ زمین پر ’’پرتشدد کارروائیاں‘‘ ہو رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں ’’فوری جنگ بندی ‘‘ کی قرار داد منظور

آکس فم نے کہا کہ حملوں میں اسپتالوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں
 امریکہ کے این جی او آکس فم نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے الشفاء اسپتال کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔اس ضمن میں ادارے کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ جنگ کے دوران اسپتالوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ۔خاص طور پر ایسے اسپتالوں کو جنہیں ہزاروں لوگ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔ اسی دوران آکس فم نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

مصر کا اسرائیل سے غزہ تک امدادی ٹرک کی رسائی آسان بنانے کا مطالبہ 
ایک حالیہ بیان میں مصری وزارت خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی زمینی حملے کے انسانی زندگیوں پر سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔ اس نے نیویارک میں گزشتہ دن ہونے والی ووٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’ہم اسرائیلی حکومت کو فوری جنگ بندی اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کیلئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔‘‘وزارت نے اسرائیل سے غزہ کی امداد کیلئے محفوظ، مکمل اور پائیدار رسائی کے طریقہ کار کو آسان بنانے کیلئے اپنے مطالبے کو دہرایا ہے۔خیال رہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک خوراک اور ادویات لے جانے والے ۱۰۰؍ سے کم ٹرک کو مصر سے رفح کراسنگ کے ذریعے محصور انکلیو میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK