Inquilab Logo

حماس کا اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کا مطالبہ

Updated: October 30, 2023, 5:41 PM IST | Gaza

فلسطین اسرائیل تنازع ۲۴؍ ویں دن میں داخل۔ حماس نے ۷۶؍ سیکنڈ کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں تین اسرائیلی خواتین ہیں، اور وہ اپنی حکومت سے آزادی کا مطالبہ کررہی ہیں کہ انہیں یہاں سے نکالا جائے اور بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو رِہا کیا جائے۔ اسرائیل حکومت نے اس ضمن میں تشفی بخش جواب نہیں دیا۔

Palestinians injured in Israeli attacks in Rafah hospital. Photo: PTI
رفح کے اسپتال میں اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینی۔ تصویر: پی ٹی آئی

فلسطین اسرائیل تنازع: آج پیش آنے والے اہم واقعات ایک نظر میں
(۱) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ پٹی میں اپنی زمینی کارروائیوں میں اضافہ کیا  ہے
(۲) حماس کے مطابق اس نے متعدد جگہوں پر اسرائیلی فوج کے قدم اکھاڑ دیئے ہیں
(۳) اسرائیلی فوج کا القدس اسپتال خالی کرنے کا انتباہ
(۴) حماس کا فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ
(۵) اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ۸؍ہزار ۳۰۶؍ ہو گئی
(۶) مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فائرنگ سے فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد۱۲۲؍ ہو گئی 
(۷) اسرائیلی ٹینک مختصر دراندازی کے بعد مرکزی شاہراہ سے پیچھے ہٹ گئے: غزہ حکومت
(۸) اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری کی پریس کانفرس
(۹) ۷؍ اکتوبر سے اب تک ایک ہزار ۵۳۸؍ اسرائیلی ہلاک 
(۱۰) اسرائیل پر حماس کے حملے کیلئے تہران کو مورد الزام ٹھہرانا بند کرے: ایران کا امریکہ کو جواب

غزہ۔اسرائیل کا ترتیب وار کوریج پڑھنے کیلئے کلک کیجئے:

پہلا دن (۷؍ اکتوبر)، دوسرا دن (۸؍ اکتوبر)، تیسرا دن (۹؍ اکتوبر)، چوتھا دن (۱۰؍ اکتوبر)، پانچواں دن (۱۱؍ اکتوبر)، چھٹا دن (۱۲؍ اکتوبر)، ساتواں دن (۱۳؍ اکتوبر)، آٹھواں دن (۱۴؍ اکتوبر)، نواں دن (۱۵؍ اکتوبر)، دسواں دن (۱۶؍ اکتوبر)، گیارہواں دن (۱۷؍ اکتوبر)، بارہواں دن (۱۸؍ اکتوبر)، تیرہواں دن (۱۹؍ اکتوبر)، چودہواں دن (۲۰؍اکتوبر)، پندرہواں دن (۲۱؍ اکتوبر)، سولہواں دن (۲۲؍ اکتوبر)، سترہواں دن (۲۳؍ اکتوبر)، اٹھارہواں دن (۲۴؍اکتوبر)، انیسواں دن (۲۵؍ اکتوبر)، بیسواں دن (۲۶؍ اکتوبر)، ۲۱؍ واں دن (۲۷؍ اکتوبر)، ۲۲؍ واں دن (۲۸؍اکتوبر)، ۲۳؍ واں دن (۲۹؍اکتوبر)

حماس کا فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ
حماس کی جانب سے جاری کردہ  ۷۶؍ سیکنڈ کے ایک ویڈیو میں ایک اسرائیلی یرغمالی نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا تبادلہ کیا جائے۔ اس ویڈیو میں ۳؍ خواتین ہیں جن میں سے ایک کہہ رہی ہے کہ ’’ہمیں ابھی آزاد کرواؤ اور ان (فلسطین) کے تمام شہریوں کو رہا کرو۔‘‘ 
فلسطینی پرزنرس سوسائٹی کے مطابق ایک اندازے کے مطابق ۶؍ہزار ۶۰۰؍ فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔ اس تنازع سے قبل۵؍ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں نظر بند تھے۔ ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد سے کم از کم ایک ہزار ۵۹۰؍ مزید فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔خیال رہے کہ :۷۳؍ فلسطینی خواتین اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔ ۳۲۷؍ بچوں کو قید کیا گیا (جن میں دو شیر خوار بچے بھی شامل ہیں جو جیل میں اپنی ماؤں کے ساتھ رہتے ہیں)۔ جیلوں میں ۱۵؍ صحافی ہیں۔ ایک ہزار ۸۰۰؍ افراد کو بغیر کسی الزام کے رکھا گیا ہے، یہ تعداد ۲۰۲۲ء میں ۸۶۰؍ تھی۔ 

اسرائیلی وزیر اعظم کا جواب
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے حماس کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو کے جواب میں ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ’’حماس، داعش کی طرح ظالمانہ نفسیاتی پروپیگنڈہ  کررہا ہے۔ہم خاندانوں کو گلے لگا رہے ہیں۔ ہم تمام مغوی اور لاپتہ افراد کو گھر واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘نیتن یاہو نے اپنے ایکس پوسٹ پر ان خواتین کی شناخت ایلینا تروپانوف، ڈینیئل الونی اور رامون کرشٹ کے نام سے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں تمہیں گلے لگاتا ہوں۔ ہمارے دل آپ کے ساتھ اور دوسرے یرغمالیوں کے ساتھ ہیں۔‘‘ 

گزشتہ ۱۵؍ سال میں غزہ میں ۶؍ جنگیں ہوئی ہیں
۲۰۰۸ء: اس جنگ میں ایک ہزار فلسطینی اور ۱۲؍ اسرائیلی ہلاک ہوئے۔
۲۰۱۲ء: اس جنگ میں کم از کم ۱۸۰؍ افراد ہلاک ہوئے۔
۲۰۱۴ء: اس جنگ میں ۲؍ہزار ۱۰۰؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے جبکہ اسرائیل کے ۷۳؍ افراد بشمول فوجی، ہلاک ہوئے۔
۲۰۲۱ء:غزہ پٹی میں ۲۵۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
۲۰۲۲ء: ۳؍ روزہ اسرائیلی بمباری میں ۴۴؍ فلسطینی، بشمول ۱۵؍ بچے جاں بحق ہوئے۔
۲۰۲۳ء: اس جنگ میں اب تک ۸؍ہزار ۳۰۶؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔
(بشکریہ: الجزیرہ)

اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ۸؍ہزار ۳۰۶؍ تک پہنچ گئی
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری سے جا ںبحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد۸؍ہزار ۳۰۶؍ تک پہنچ گئی ہے۔ترجمان اشرف القدرہ نے غزہ میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’’ان میں ۳؍ہزار ۴۵۷؍ بچے اور ۲؍ہزار ۱۳۶؍ خواتین ہیں جبکہ ۲۱؍ہزار ۴۸؍ سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں ۱۵؍ اسپتالوں کو جبری طور پر بند کردیا گیا ہے اور ۲۵؍ ایمبولینس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی جان بوجھ کر ایمبولینس سروس کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ 

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فائرنگ سے فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد۱۲۲؍ ہو گئی 
وزارت صحت نے بتایا کہ مغربی کنارے میں مزید دو فلسطینی مارے گئے، جس سے غزہ میں موجودہ تنازع کے آغاز کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد ۱۲۲؍ ہو گئی۔ وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ۲۳؍ سالہ شخص کو اسرائیلی فورسیز نے ہیبرون شہر کے جنوب میں واقع یاتا قصبے کے داخلی راستے پر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔یہ ہلاکتیں فلسطینی باشندوں اور اسرائیلی فورسیز کے درمیان جھڑپوں میں ہوئیں جن میں عینی شاہدین کے مطابق، براہ راست فائر اور آنسو گیس کے کنستروں کا استعمال کیا گیا۔ وزارت صحت نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے راملہ شہر کے قریب اسرائیلی آباد کاروں کے حملے میں زخمی ہونے والے ایک اور فلسطینی نے دم توڑ دیا۔

جرمنی نے اسرائیل سے فلسطینیوں کو آباد کاروں کے تشدد سے بچانے کا مطالبہ کیا
جرمنی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کو پرتشدد حملوں سے بچانے کیلئے اقدامات کرے۔برلن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان سیباسٹین فشر نے کہا کہ جرمنی فلسطینی گروپ حماس کے خلاف اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے۔ پھر بھی، تل ابیب حکومت کو بھی انتہا پسند آبادکاروں کے تشدد کا مقابلہ کرنا چاہئے۔ فشر نے کہا کہ ’’ہم فلسطینی برادریوں کے خلاف آباد کاروں کے حملوں اور تشدد کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’حالیہ ہفتوں میں مقبوضہ علاقوں میں ہونے والے ان حملوں میں کئی جانیں گئیں۔ہم اسرائیل سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کو انتہا پسند آباد کاروں کی کارروائیوں سے بچائے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘‘

جنوبی افریقہ نے غزہ میں شہریوں کی حفاظت کیلئے اقوام متحدہ کی فورس طلب کی
جنوبی افریقہ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے فلسطینی علاقے میں شہریوں کو مزید بمباری سے بچانے کیلئے ایک تیز حفاظتی فورس تعینات کرے کیونکہ اسرائیل نے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی جانب سے کئے گئے آپریشن کا جوابی اقدام کیا ہے۔جنوبی افریقہ طویل عرصے سے خطے میں امن کا حامی رہا ہے جو ۱۹۹۴ء میں ختم ہونے والی نسل پرستانہ حکومت کے تحت فلسطینیوں کی حالت زار سے تشبیہ دیتا ہے۔ایک حفاظتی فورس کے مطالبے میں، جنوبی افریقہ فلسطینیوں کی حمایت میں زیادہ تر ممالک کے مقابلے میں آگے بڑھ گیا ہے، جن میں سے کچھ نے غزہ میں امداد کی اجازت دینے کیلئےجنگ بندی یا انسانی ہمدردی کی راہداری کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

غزہ کے باشندے محفوظ مقامات کی جانب ہجرت کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

اسرائیلی ٹینک مختصر دراندازی کے بعد مرکزی شاہراہ سے پیچھے ہٹ گئے: غزہ حکومت
غزہ حکومت نے کہا کہ اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کی صلاح الدین اسٹریٹ سے ایک مختصر دراندازی کے بعد پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ سرکاری میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا کہ ’’صلاح الدین گلی میں کوئی اسرائیلی ٹینک نہیں ہیں اور زندگی معمول پر آ گئی ہے۔اسرائیل، غزہ میں اپنی افواج کی موجودگی کے حوالے سے ایک غیر حقیقی تصویر بنانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن وہ مزاحمتی حملوں کے تحت علاقے میں نہیں رہ سکتے۔‘‘ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’غزہ میں رہائشی محلوں میں کوئی زمینی دراندازی نہیں ہے۔‘‘

غزہ کی سرحدوں پربڑے پیمانے پر اسرائیلی فوج کی تشکیل اور محصور پٹی کے مضافات میں دراندازی کے باوجود، فلسطینی مزاحمت اسرائیلی حملوں کو پسپا کر رہی ہے۔ اپنی فوجی ناکامی کا جواز پیش کرنے کیلئے  اسرائیلی فوج غزہ پٹی میں شہریوں کے گھروں پر گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور محاصرہ شدہ انکلیو میں ہر جگہ نئے قتل عام کی اطلاعات ہیں۔دریں اثناء اسرائیلی قابض فوج نے مغربی کنارے کے جنین اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے ہیں جبکہ ان کے خلاف فلسطینی اور لبنانی مزاحمت جاری ہے۔

اسرائیلی ٹینک مشرق اور شمال سے غزہ میں داخل
ٹی آر ٹی ایک رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کے کنارے داخل ہو گئے ہیں اور جنگ زدہ فلسطینی علاقے کے شمال سے جنوب کی جانب ایک اہم سڑک کو کاٹ دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع زیتون میں ٹینک دیکھے گئے۔ ایک باشندے نے بتایا کہ ’’وہ (اسرائیلی فوج) صلاح الدین روڈ پرکسی بھی گاڑی پر فائرنگ کر رہے ہیں، خاص طور پر ان کے ساتھ چلنے والی۔‘‘ عینی شاہدین نے انادولو ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے علاوہ، اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں غزہ کے مشرق سے حرکت کرتی ہیں اور غزہ شہر کی صلاح الدین اسٹریٹ تک پہنچ رہی ہیں۔اسرائیل کے چیف ملٹری ترجمان ڈینیئل ہگاری نے بھی ایک باقاعدہ پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ وہ غزہ میں بتدریج پیش قدمی کر رہا ہے اور جنگ کے مراحل، اہداف کے مطابق جارحانہ کارروائی کو تیز کرے گا۔
اسرائیلی رپورٹ کے بعد، حماس نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ صلاح الدین اسٹریٹ سے اسرائیلی ٹینک پیچھے ہٹ گئے ہیں، اور اس بات پر زور دیا کہ یہ فلسطینی مسلح گروپوں کے حملوں کے تحت انکلیو میں رہنے میں اسرائیل کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے اسرائیل پر ایک بڑا حملہ شروع کرنے کے بعد اسرائیلی فورسیز نے حالیہ دنوں میں غزہ میں زمینی کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

غزہ میں ہر جانب کھنڈر نما عمارتیں نظر آرہی ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری کی نیوز بریفنگ کی جھلکیاں 
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق:
(۱) فوج نے اپنی زمینی کارروائی کو وسعت دی ہے اور مزید فوجیں غزہ میں داخل ہو رہی ہیں اور زمینی افواج، ٹینک، پیادہ اور بکتر بند دستے پٹی کے اندر تیزی سے منتقل ہو رہے ہیں۔
(۲) رات بھر میں حماس کے درجنوں جنگجو مارے گئے۔
(۳) زمینی دستے فضائی حملوں کے ذریعے واپس لوٹ رہے ہیں۔
(۴) فوج صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہی ہے اور ہمارے آپریشنل منصوبوں کے مطابق بتدریج آگے بڑھ رہی ہے۔ 
(۵) جارحیت جاری رہے گی اور اس میں شدت آئے گی۔
(۶) غزہ کے اندر یرغمال بنائے گئے افراد کی تعداد اب ۲۳۹؍ ہے۔
(۷) آج صبح ایک اسرائیلی فضائی حملے نے جنین پناہ گزین کیمپ میں حماس کے کئی جنگجوؤں پر حملہ کیا۔
(۸) مسلح گروپ کے درجنوں جنگجوؤں کو گرفتار کیا گیا۔ جنگ شروع ہونے کے بعد سے مقبوضہ علاقوں میں گرفتار کئے  گئے حماس کے  جنگجو ۷۰۰؍ ہوگئے ہیں جبکہ ایک ہزار ۷۰؍ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

۷؍ اکتوبر سے اب تک ایک ہزار ۵۳۸؍ اسرائیلی ہلاک 
عوامی نشریاتی ادارے کے اے این نے کہا ہے کہ۷؍ اکتوبر کو غزہ بحران کے شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایک ہزار ۵۳۸؍ سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے ۸۲۳؍ لاشوں کی شناخت ہو چکی ہے جبکہ ۷۱۵؍ کو دفنایا جا چکا ہے۔اتوار کو اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ جنگ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد۳۱۱؍ تک پہنچ گئی ہے۔اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق اس تنازع میں ۵؍ ہزار ۴۳۱؍ اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیل پر حماس کے حملے کیلئے تہران کو مورد الزام ٹھہرانا بند کرے: ایران کا امریکہ کو جواب
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کو ۷؍ اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کا الزام تہران پر عائد کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ناصر کنعانی نے کہا کہ ’’یہ بند کرو۔‘‘ واضح رہے کہ جب ایک صحافی نے صدر جو بائیڈن سمیت امریکی حکام کے بیانات کے بارے میں پوچھا تو ناصر کنعانی نے کہا کہ امریکہ ایسا کہنا بند کرے۔ 

اسرائیل کا غزہ کے دو مکانوں پر حملہ، ۱۴؍ افراد ہلاک 
فلسطینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ غزہ میں دو مکانات پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم ۱۴؍ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اس حملے نے وسطی دیر البلاح شہر کے شمال مشرق میں زویدہ قصبے میں ایک مکان کو نشانہ بنایا، جس میں۱۱؍ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔وزارت نے مزید کہا کہ شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ایک مکان پر ایک اور حملے میں تین دیگر افراد مارے گئے ہیں۔

 اسرائیل: ۲۴؍ گھنٹوں میں غزہ کے ۶۰۰؍ سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران غزہ میں۶۰۰؍ سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے جو فلسطینیوں کے خلاف اس کی جنگ میں اب تک کی سب سے شدید بمباری ہے۔ایک فوجی ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’’ہم نے گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں میں۶۰۰؍ سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے، اتوار کو ۴۵۰ ؍ اہداف کا اضافہ ہوا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK